اسلام آباد(آئی این پی+ اے پی اے) پرویز مشرف کے فارم ہاﺅس (سب جیل) کے قریب دو روز قبل بارود سے بھری گاڑی پکڑے جانے کے بعد گزشتہ روز اچانک فائرنگ سے کھلبلی مچ گئی۔ پولیس افسروں اور ضلعی انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں، حساس اداروں نے واقعہ کی تفصیلات حاصل کیں۔ گولی چلانے والے پولیس اہلکار کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی گئی، حساس اداروں نے سب جیل کے آس پاس پولیس اہلکاروں کے کوائف لینا شروع کر دیئے ہیں۔ چک شہزاد (مشرف فارم ہاﺅس) کی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار عارف گل سے اچانک رائفل چلنے سے گولی اس کے پیر میں جا لگی، فائرنگ کی آواز آتے ہی سیکیورٹی اہلکاروں نے پوزیشنز سھنبال لیں۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسر فوری طور پر سب جیل(فارم ہاوس) پہنچے، واقعہ کی تحقیقات کے بعد معلوم ہوا کہ پولیس اہلکار عارف گل اپنی گن چیک کر رہا تھا کہ گولی چل گئی جو سیدھے اس کے بائیں پیر پر جا لگی جسے زخمی حالت میں پولی کلینک میں طبی امداد کے لیے بھیج دیا، فائرنگ کے نتیجے میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران نے ایک اجلاس کیا اور سب جیل کی سیکیورٹی فول پروف بنانے پر اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں کے اہلکاروں نے واقعہ کی رپورٹ بنا لی ہے جس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سب جیل کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں کی ذہنی صحت کے بارے میں مکمل جانچ پڑتال کر کے تعنیات کیا جائے تاکہ مرحوم گورنر پنجاب سلیمان تاثیر جیسا کوئی سانحہ رونما نہ ہو سکے۔ فائرنگ کی اطلاع ملتے ہی آل پاکستان مسلم لیگ کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے سب جیل کا رخ کیا تاہم ضلعی انتظامیہ نے انہیں مطمئن کرکے بھیج دیا۔