پاک فوج اور حکومت کو ایک ہی ہوناچاہئے

 گوادر کے بارے میں بریفنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ میرے دائیں طرف وزیراعلیٰ بلوچستان اور بائیں جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف ہیں۔ سول اور عسکری قیادت ایک ہی صفحہ پر ہے ہم مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔آج پاکستان کئی بحرانوں کا شکار اور اسے کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان سے عہدہ برآ ہونے کیلئے اداروں کے مابین تعاون اور اتحاد ناگزیر ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم کا بیان خوش کن ضرور ہے لیکن حقائق اس کی تصدیق نہیں کرتے۔سیاسی اور عسکری قیادت اگر ایک ہوتی تو وزیراعظم کو ایسا بیان دینے کی ضرورت نہیں تھی۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے فوج کے تحفظات ہنوز موجود ہیں اسی کے باعث مذاکرات میں پیشرفت نہیں ہورہی۔ حکومت کی طرف سے فوج کے خلاف میڈیا میں یکطرفہ پروپیگنڈے اور الزامات کا حکومتی سطح پر نوٹس نہیں لیا جارہا بلکہ متعدد وزراءحساس اداروں کو مطعون بھی کرتے نظر آتے ہیں۔ خود وزیراعظم کے کئی اقدامات اور بیانات سے فوجی اور سیاسی قیادت کے مابین غلط فہمیوں کی نشاندہی ہوتی ہے متعلقہ معاملات میں فوج اور حکومت کاایک پیج پر ہونا مثالی صورت حال ہوگی چونکہ فوج حکومت کے ماتحت ادارہ ہے اگر پالیسی معاملات میں فوج اور سیاسی قیادت کے مابین اگر کوئی غلط فہمیاں ہیں تو وزیراعظم مل بیٹھ کران کو دور کرنے کی کوشش کریں۔

ای پیپر دی نیشن