لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے کہا ہے مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی شبانہ روز محنت کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہو رہے ہیں اور زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔ انشاء اللہ اگلے 3 برس کے دوران 2500 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جس سے عوام کو خاطرخواہ ریلیف ملے گا۔ چین کے تعاون سے پورٹ قاسم اور ساہیوال میں کول پاور پلانٹس کا سنگ بنیاد اگلے ماہ رکھا جا رہا ہے جبکہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن مئی میں کام شروع کردے گی جس سے 100 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ میں سمجھتا ہوں محنت سے ہی نئے راستے نکلتے ہیں، انشاء اللہ محنت ہی سے ملک کے اندھیرے دور ہوں گے اور یہاں ترقی و خوشحالی آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کیلئے آگے آئیں۔ وہ یہاں ایکسپو سینٹر میں سائوتھ ایشین (سارک) انٹرنیشنل نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے افتتاحی تقریب کے بعد سائوتھ ایشین انٹرنیشنل نمائش کا افتتاح کیا اور مختلف سٹالز کا دورہ کیا۔ تقریب کے دوران وزیراعلیٰ نے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے صنعتکار میاں طارق نثار کو خصوصی ایوارڈ بھی دیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا سائوتھ ایشین انٹرنیشنل نمائش کا انعقاد علاقائی تعاون کو فروغ دینے کیلئے بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے سارک ممالک کے درمیان باہمی روابط میں اضافہ اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھے گا۔ اقتصادی اور صنعتی ترقی کیلئے حکومت ،بزنس لیڈرزاور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران کو مل کر آگے بڑھنا ہے اور اسی میں صنعتی اور اقتصادی ترقی کا راز مضمر ہے۔ پنجاب میں صنعتی اور معاشی پالیسیاں مرتب کرتے وقت صنعتکاروں، چیمبرآف کامرس کے عہدیداران اور کاروباری شخصیات سے بامقصد مشاورت کی جائے گی۔ پنجاب حکومت چینی کمپنیوں کے تعاون سے موٹروے کے قریب سٹیٹ آف دی آرٹ قائداعظم اپیرل پارک (گارمنٹس زون) قائم کر رہی ہے اور یہ زون صنعتکاروں کی مشاورت سے بنایا جا رہا ہے۔اس اپیرل پارک کی تعمیر سے ٹیکسٹائل کی مصنوعات کی برآمدات میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا اور یہاں پر روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا لائیوسٹاک اور ڈیری فارمنگ کے شعبوں میں ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں لیکن بدقسمتی کی بات ہے پاکستان دودھ پیدا کرنے والا ایک بڑا ملک ہونے کے باوجود صرف 4 فیصد دودھ پروسیس کرتا ہے جبکہ ہمسایہ ملک 24 فیصد دودھ کو پروسیس کرتا ہے۔ اسی طرح لائیوسٹاک کے شعبہ میں بھی پاکستان دنیا کے بڑے ممالک میں شامل ہے لیکن افسوس کا مقام ہے لائیوسٹاک کے شعبہ میں 600 ارب ڈالر کی عالمی تجارت کے باوجود پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے گزشتہ 10 ماہ کے دوران عرق ریزی سے کام کیا ہے جس کے باعث معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے۔ عالمی بینک نے بھی پاکستان کو آسان شرائط پر 2 ارب ڈالر کاقرضہ دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے جبکہ سعودی عرب نے ڈیڑھ ارب ڈالر کا تحفہ پاکستان کی موجودہ قیادت اور عوام کو غیر مشروط طور پر دیا ہے۔ افسوس کی بات ہے مایوس عناصر نے پاکستان کے دشمنوں کو خوش کرنے کیلئے برادر اسلامی ملک کی جانب سے ملنے والے تحفے پر بھی طرح طرح کی باتیں کیں حالانکہ یہ خالصتاً سعودی عرب کا ایک تحفہ ہے ۔ حکومت کے اچھے اقدامات کے حوالے سے مایوسی پھیلانے والے عناصر ذہنی دیوالیہ پن کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا توانائی بحران کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ ان دونوں مسائل سے ایک ساتھ نمٹنا ہوگا ورنہ ترقی اور خوشحالی کی منزل طے نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا سابق دور میں نندی پو رپاور پراجیکٹ کے حوالے سے بدترین مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا اور مشینری 3 برس تک کراچی پورٹ پر پڑی رہی۔ اب اس منصوبے پر دن رات کام جاری ہے اور پہلی ٹربائن سے اگلے ماہ 100 میگاواٹ بجلی کی پیداور شروع ہو جائے گی۔ میں سمجھتا ہوں پاکستان میں نئے آبی ذخائر کی تعمیر کی بھی ضرورت ہے۔ سابق ادوار میں بھاشا دیامر ڈیم اور داسو ڈیم پر توجہ دی جاتی تو یہ اس وقت ہی مکمل ہو جاتے کیونکہ اس زمانے میں پاکستان کو 20 ارب ڈالر ملے تھے جبکہ ڈیم پر 12 ارب ڈالر لاگت آنی تھی اور یہ 8 برس میں مکمل ہو جاتا۔ انہوں نے کہا حکومت کوئلے کے ساتھ بائیوگیس، بائیوماس اور بیگاس سے بھی بجلی کے حصول کیلئے کوشاں ہے اور ہمارے ان تمام اقدامات کے باعث تین سال کے دوران 2500 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ انہوں نے بتایا چین کے تعاون سے لاہور میں ٹھوکر نیازبیگ ملتان روڈ پر میٹرو ٹرین چلانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر 2ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ 27 کلومیٹر طویل روٹ پر میٹرو ٹرین چین کا پاکستان کے عوام کیلئے ایک شاندار تحفہ ہوگا۔ چین کی ایک بڑی کمپنی فیصل آباد انڈسٹریل سٹیٹس میں اربوں ڈالر کا انڈسٹریل پارک قائم کر رہی ہے اور اس ضمن میں معاہدہ بھی طے پا چکا ہے۔ اس منصوبے کا اگلے ماہ سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ ہم سب نے مل کر قومی تعمیر کے جذبے کے تحت ملک کو آگے لے کر جانا ہے اور مجھے پورا یقین ہے پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا اور اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے ارکان اسمبلی سے کہا وہ عوام سے قریبی رابطہ رکھیں۔ ملاقات کرنے والوں میں ایم این اے میاں محمد فاروق، ایم این اے ملک رشید احمد، ایم پی اے مسز طٰہیانون، ایم پی اے محمد احمد خان اور ایم پی اے محمد شا ویز خان شامل تھے۔ ایم پی اے منشاء الل بشٹ بھی موجود تھے۔ مزید برآں شہباز شریف سے یورپی یونین کے سفیر لارس گنر وگ مارککی سربراہی میں وفدنے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور جنوبی ایشیا لیبر کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا یورپی یونین کی جانب سے پاکستا ن کو جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے بعد ٹیکسٹائل سیکٹر کی مصنوعات کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ لارس گنرویگ مارک نے جنوبی ایشیاء لیبر کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر وزیراعلیٰ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے گراں قدر اقدامات کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں انٹرنیشنل لیبرآرگنائزیشن کے وفد نے بھی وزیراعلیٰ سے ملاقات کی۔ اس دوران پنجاب میں جاری سکل ڈویلپمنٹ پروگرام میں تعاون پر اتفاق کیا گیا۔آئی ایل او کے وفدنے محنت کشوں کی پیداواری صلاحیت بڑھانے ،چائلڈ لیبر کے خاتمے اورمحنت کشوں کے دیگر فلاحی پروگراموں میں ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر آئی ایل او نے کہا پنجاب حکومت چائلڈ لیبر کے خاتمے محنت کشوں کی فلاح وبہبود اورسکل ڈویلپمنٹ کے حوالے سے لائق تحسین کام کررہی ہے ۔