حیدر آباد (آن لائن+ آئی این پی) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جب ان کو ریلوے کا محکمہ دیا گیا تو اس وقت ریلوے آئی سی یو میں داخل تھا لیکن اب وہ ایک بار پھر اپنی نارمل حالت میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر مشرف کا معاملہ ملک کی آزاد عدلیہ کے سامنے ہے اور مشرف کا فیصلہ آزاد عدلیہ ہی کرے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج اس وقت دہشت گردی اور انتہا پسندی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے نبردآزما ہے اور حکومت سمیت عسکری ادارے ایک ہی پیج پر ہیں۔ مزید برآں آئی این پی کے مطابق سعد رفیق نے کہا ہے کہ صحافت اگر ذمہ دارانہ ہوگی تو آزاد رہے گی، بھاری تنخواہ لینے والے بعض لوگوں نے ریاستی اور صحافتی اداروں کے درمیان خلیج قائم کر دی ہے، میڈیا گروپ اور سکیورٹی ایجنسی میں خلیج ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریلوے میں چھ سالہ سیاسی مداخلت کے خاتمے سے پہلی مرتبہ ادارے کا خسارہ 40 برس میں کم ہوا ہے۔ وہ جمعہ کو حیدرآباد میں سندھ ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ٹی وی چینلز پر ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو بھاری تنخواہ لیتے ہیں اور چھوٹی باتوں کو پہاڑ بنا دیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج بدقسمتی سے ریاستی اور صحافتی اداروں کے درمیان ایک خلیج قائم ہوگئی ہے جسے ہم ختم کریں گے کیونکہ پاکستان کے لئے عسکری ادارے اور آزاد میڈیا دونوں انتہائی ضروری ہیں۔