لاہور (نامہ نگاران + آن لائن) گرمی بڑھتے ہی لوڈشیڈنگ میں اضافہ‘ دورانیہ 18 گھنٹے تک جا پہنچا کاروبار ٹھپ‘ معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے‘ نوابشاہ میں درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ ہو گیا۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق غیر اعلانیہ بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ 18 گھنٹوں سے بھی تجا وز کر گیا شہر میں ہر گھنٹے بعد تین گھنٹے کے لئے جبکہ دیہا ت میں تیس منٹ بعد پانچ گھنٹے کے لئے بجلی کی فراہمی بند ہونے سے پانی کی شدید قلت سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ کاروباری مراکز میں مندا ہو نے کے باعث ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔ شہریوں نے واپڈا کی غیر اعلانیہ بد ترین لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ارباب اختیار سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ بورے والا سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور اسکے نواحی علاقوں میں16سے18گھنٹے کی بدترین طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے معمولات زندگی مفلوج کر دئیے شدید گرمی میں طویل دورانیے کی اس غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کے دن کا سکون اور راتوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق گرمی کی آمد کے ساتھ ہی تحصیل اٹھارہ ہزاری میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ سولہ سے اٹھارہ گھنٹے تک پہنچ گیا بار بار ٹرپنگ سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ بڑھ گیا۔میاں چنوں سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا بھرکس نکا ل دیا۔ بار بار بجلی کی ٹرپنگ سے الیکڑونکس کے آلات خراب ہونے لگے۔ ہر گھنٹہ بعد لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ طالب علموں کو پیپرز دینے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ بی اے اور بی ایس سی کے امتحان میں گرمی کے باعث 2 طالبات کی حالت خراب ہو گئی دوسری طرف سندھ جنوبی‘ وسطی پنجاب اور بلوچستان کے زیادہ تر علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ بڑھتی گرمی نے مصروفیات زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ سندھ میں سب سے زیادہ درجہ حرارت نوابشاہ میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔