کٹھمنڈو +نئی دہلی+ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) نیپال اور بھارت میں ہولناک زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ نیپال میں زلزلہ کے باعث0 150 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارت میں 86 افراد، چین میں 12 افراد اور بنگلہ دیش میں 5 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی ہو گئے۔ نیپال کی پولیس کے مطابق صرف کٹھمنڈو کی وادی میں 634 افراد ہلاک ہوئے ہیں، مجموعی طور پر زلزلے کے جھٹکے لاہور، پشاور سمیت پاکستان کے مختلف شہروں کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی محسوس کئے گئے۔ زلزلے سے مائونٹ ایورسٹ پر برف کا طوفان آگیا جس سے وہاں 10کوہ پیما ہلاک ہوگئے، زلزلے سے عمارتیں منہدم ہو گئیں، ہزاروں افراد ملبے تلے دب گئے ہیں۔ امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے۔ ریکٹر سکیل پر بھارت میں شدت 7.7 اور نیپال 7.9 ریکارڈ کی گئی ۔ زلزلے کے بعد آفٹر شاکس بھی محسوس کئے گئے۔ نیپالی وزارت داخلہ کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں سینکڑوں کی تعداد میں عمارتیں منہدم ہوگئیں۔ نیپال میں 1934ء کے بعد یہ سب سے بڑا زلزلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ زلزلے کے مرکز نیپال کے شہر لام جنگ سے 35 کلومیٹر مشرق میں تھا،زلزلے اور بعد ازاں آفٹر شاکس کی وجہ سے کٹھمنڈو میں زمین میں دراڑیں پڑ گئیں، کھٹمنڈو میں واقع دس منزلہ عمارت کے ملبے تلے 400 سے زائد افراد دب گئے۔ دھرہالر ٹاورز کے ملبے سے ایک درجن سے زائد نعشیں نکال لی گئیں ، نیپال میں زلزلے کے بعد امدادی کارروائیوں کیلئے فوج کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں۔ پورے نیپال میں ذرائع مواصلات درہم برہم ، کھٹمنڈو ائرپورٹ کو بند کردیا گیا۔ پورے ملک کے تمام ہسپتالوں میں ایمر جنسی بھی نافذ کردی گئی، نیپال میں سینکڑوں کی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ ہے، بھارت میں رانچی اتر پردیش، مدھیہ پردیش، آسام، اڑیسہ، مغربی بنگال، نئی دہلی سمیت شمالی علاقوں میں زلزلوں کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ بھارت میں 3 افراد ریاست بہار میں جبکہ دو افراد اترپردیش میں ہلاک ہوئے نیپال کے سرحدی علاقے میں گھر کی چھت گرنے سے دو بچے ہلاک ہوئے۔ اطلاعات ہیں۔ نیپال کے وزیرِ اطلاعات میریندرا ریجال نے بتایا کہ وہ زلزلے کے مرکز کے اردگرد کے علاقوں میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں جاننے کی کوششیں کررہے ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 7.9 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز نیپال کے ضلع کاسکی کے ہیڈکواٹر پوکھرا کے مشرق میں 80 کلومیٹر دور کا علاقہ بتایا جاتا ہے۔یہ علاقہ نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو کے مغرب میں واقع ہے۔نیپال کے ائرپورٹ کو پروازوں کیلئے بند کر دیا گیا ہے۔ نیپال ریڈیو نے لوگوں سے گھروں سے باہر رہنے کی اپیل کی ہے کیونکہ مزید جھٹکوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگ ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں۔ ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں سنائی دے رہیں سرکاری ہیلی کاپٹر فضا میں پرواز کر رہے ہیں۔ نیپال سے ملحق بھارتی ریاستوں میں دو بار زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔دہلی کے کناٹ پلیس میں لوگ اونچی عمارتوں کو چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے، بھارتی رکن پارلیمنٹ اور بی جے پی کے رہنما راجیو پڑتاپ روڈھی نے کہا ہے کہ بہار کے سیتا مڑھی ضلع میں دو افراد ہلاک ہوئے۔ بہار میں حفاظتی اقدام کے تحت بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع میں دو افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ بہار کے مغربی چمارن کے بیتیا شہر سے ایک شخص دیوار کی زد میں آ کر مر گیا۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں بھارت اور نیپال میں متاثرین کی امداد کی ہدایت کی۔ پاکستان کے میٹرولوجیکل آفس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے آزاد کشمیر، گلگت بالتستان، پشاور اور لاہور میں بھی محسوس کئے گئے۔ لاہور میں زلزلہ کے بعد لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا اور لوگ مکانوں اور پلازوں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے تاہم پاکستان میں زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ محکمہ موسمیا ت کے مطابق زلزلہ کی شدت 6.5 ریکارڈ کی گئی۔ امریکی جیالوجیل سروے کے مطابق زلزلے کا مرکزنیپال کے مشرقی شہر لامجنگ سے 35 کلو میٹر اور زمین سے گہرائی 12 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی۔ نیپالی وزارت داخلہ نے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا۔ کٹھمنڈو میں3 دیہات مکمل طور پرصفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں، درجنوں عمارتیں زمین بوس ہو گئیں۔ نیپال میں ائرپورٹس کو بند اور غیر ملکی پروازوں کو منسوخ کردیا گیا جبکہ ملک بھر کے ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔ کٹھمنڈو 11 بجکر 10 منٹ پر آنے والے زلزلہ نے نیپال سمیت پورے ہمالیہ ریجن کو ہلا کر رکھ دیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کٹھمنڈو 9 منزلہ عمارت د ہرا ٹاور زمین بوس ہوگئی جس میں 400 سے زائد افراد دب گئے، ریسکیو حکام نے امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔ زلزلے کے بعد لوگ شدید خوف کے مارے گھروں سے باہر آگئے اور کھلے میدانوں کی طرف رخ کیا، سرکاری دفاتر اور سکولوں کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا، لوگ موبائل فون کے ذریعے اپنے پیاروں سے رابطہ کرتے رہے۔ زلزلے کے بعد نیپال میں کئی گھنٹوں تک آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا جس سے لوگ شدید خوف میں مبتلا رہے۔ نئی دہلی، کولکتہ، لکھنو، رانچی، جے پور ، پٹنہ اور اتر پردیش، گوہاٹی اور مغربی بنگال کے علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے کے بعد بھارت نے نیپال کیلئے پروازوں کو منسوخ کردیا، میٹرو ٹرین سروس کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ ادھر بنگلہ دیش میں بھی نیپال میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، متعدد عمارتیں گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ نیپالی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ ’’ہمیں اس وقت جس ناگہانی صورتحال کا سامنا ہے اس سے نمٹنے کیلئے عالمی تنظیموں کی مدد درکار ہے کیونکہ ان کے پاس بہتر معلومات اور آلات موجود ہیں۔ امدادی ٹیمیں کٹھمنڈو میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں جہاں کئی تاریخی عمارتیں بھی تباہ ہوئی ہیں۔ خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ کٹھمنڈو میں بے شمار عمارتیں خستہ حال ہیں۔ گنجان آباد تنگ گلیوں میں ہر گھر میں کئی افراد رہتے ہیں۔ 1934ء میں نیپال میں 8.3 شدت کا جو زلزلہ آیا تھا اس میں قریباً دس ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ کٹھمنڈو کے مرکزی ہسپتال میں زخمیوں کو مسلسل لایا جا رہا تھا جن میں سے کئی ایک کی ٹانگیں اور بازو ٹوٹے ہوئے تھے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر قدیم مندروں اور دیگر عمارتوں کی تباہی کی تصاویر جاری کی جا رہی ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق لوگ ادھر ادھر بھاگتے رہے۔ ایمبولینس کے سائرن کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔ سرکاری ہیلی کاپٹر فضا میں پرواز کر رہے تھے۔ ایک زخمی مزدور نے بتایا کہ ’’یہ ایک بہت خوفناک تجربہ تھا۔ میں اپنی مرہم پٹی کا انتظار کر رہا ہوں لیکن ہسپتال کا عملہ زخمیوں کی بہتات کی وجہ سے تمام لوگوں کا علاج کرنے سے قاصر ہے۔ کٹھمنڈو کے صحافی فوٹوگرافر پیٹرک ایڈمز کا کہنا تھا کہ انہوں نے شہر کے مرکزی ہسپتال میں نعشوں اور زخمیوں سے بھرے ہوئے ٹرک آتے دیکھے۔ نئی دہلی کے کناٹ پیلس میں لوگ اونچی عمارتوں کو چھوڑ کر سڑکوں پر نکل آئے۔ بھارتی رکن پارلیمنٹ بی جے پی کے رہنما راجیو پڑتاپ روڈھی نے کہا ہے کہ بہار کے سیتا مڑھی ضلعے میں دو افراد کی موت کی تصدیق ہوئی۔ زلزلے کی خبر کے فوراً بعد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ٹوئٹر پر بھارت اور نیپال میں متاثرین کو امداد فراہم کیلئے کہا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے اپنے وزراء سے ملاقاتیں کی ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے نیپالی حکومت کو ہرممکن مدد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ پاکستان کے میٹرولوجیکل آفس کے مطابق زلزلے کے جھٹکے آزادکشمیر میں بھی محسوس کئے گئے۔ امریکہ نیپال میں ابتدائی طور پر ایک ملین ڈالر کا امدادی سامان بھیج رہا ہے۔ یہ بات امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بتائی ہے۔ یورپی یونین نے بھی امدادی سامان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانیہ، جرمنی، سپین 3.9 اور 3.5 ملین یورو کی امداد کا اعلان کیا ہے۔ ریڈکراس اور دیگر امدادی ایجنسیاں بھی پہنچ رہی ہیں۔
اسلام آباد + لاہور (سپیشل رپورٹ+نمائندہ خصوصی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے لندن سے نیپال کے وزیراعظم سشیل کوئرالہ سے فون پر گفتگو کی اور شدید زلزلہ پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم کے پریس سیکرٹری کے دفتر سے شدید زلزلہ پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم کے پریس سیکرٹری کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر امدادی سامان جس میں ادویات، ڈاکٹر اور نرسز کے ساتھ ساتھ خیمے اور کمبل شامل ہیں۔ کھٹمنڈو بھیجے جا رہے ہیں کھٹمنڈو ائر پورٹ پروازوں کیلئے کھلتے ہی امدادی سامان کھٹمنڈو پہنچ جائے گا وزیراعظم نے دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ انہیں نیپال کی صورتحال اور لوگوں کی امدادی ضروریات سے باخبر رکھا جائے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف زلزلہ کے حوالے سے پاکستان سے متعلقہ حکام سے رابطے میں ہیں اور صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں وزیراعظم کو برطانیہ میں بتایا گیا کہ امدادی اشیاء لیکر نیپال جانے والے چار طیارے تیار کھڑے ہیں انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کم سے کم ترین وقت میں امدادی سامان نیپال پہنچایا جائے وزیراعظم نے نیپال میں زلزلہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور نیپال کی حکومت کو ہر طرح کی ممکنہ معاونت کی پیشکش کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق نیپال کے زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان آج بھیجا جائے گا۔ متاثرین کیلئے چار سی۔ 130 طیاروں کے ذریعے سامان بھیجا جائے گا آرمی کی سپیشل ٹیمیں آج روانہ ہوں گی امدادی سامان میں کھانے پینے کی اشیائ، 200 خیمے، 600 کمبل اور 30 بستروں پر مشتمل ہسپتال شامل ہے خصوصی سرچ اور ریسکیو ٹیمیں بھی بھیجی جائیں گی ہسپتال کے ساتھ سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی ٹیم بھی جائے گی دو ہزار متاثرین کیلئے پانی کو بوتلیں اور تیارخوراک کے پیکٹس بھیجے جا رہے ہیں۔ صدر ممنون حسین قائم مقام صدر میاں رضا ربانی نے بھی ہسپتال میں زلزلے سے تباہی پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف نے نیپال اور بھارت میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر شدید دکھ کا اظہار کرتے ہوئے دفتر خارجہ کو فوری طور پر نیپال میں امدادی سامان بھیجنے کے علاوہ تمام تر صورتحال سے باخبر رکھنے کی ہدایت کی ۔ ترجمان وزیراعظم ہائوس کے مطابق بھارت اور نیپال میں زلزلے سے ہونیوالی تباہی اور نقصان پر وزیراعظم نوازشریف نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا نیپال میں قیمتی جانوں کے نقصان پر دلی دکھ ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام اور حکومت نیپالی بھائیوں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ وزیراعظم نے نیپال میں فوری طور پر امداد بھیجنے کے احکامات جاری کردیئے ۔ ابتدائی طور پر وزیراعظم نے اشیائے خوردونوش فوری طور پر نیپال بھیجنے کی ہدایت کی۔ دفتر خارجہ نے ہدایت کی ہے کہ این ڈی ایم اے مختصر نوٹس پر امداد کیلئے تیار رہے۔ دفتر خارجہ نے اپنے سفیروں کو دونوں حکومتوں سے رابطے کی بھی ہدایت کی۔ اسلام آباد سے خبر نگار خصوصی کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے نیپال میں زلزلے سے ہونے والی تباہی پر سخت رنج اور افسوس کا اظہار کیا ہے اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ اپنی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے متاثرہ خاندانوں سے دلی افسوس کا اظہار کرتے ہیں جن کے پیارے زلزلے میں ہلاک ہو گئے۔ امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید نے نیپال میں تباہ کن زلزلہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے رضا کاروں کو ہدایات کی ہیں کہ وہ امدادی سرگرمیوں کیلئے تیار رہیں۔ امیر جماعت اسلام سینٹر سراج الحق نے نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو اور بھارت میں شدید زلزلہ سے ہونے والی تباہی کے نتیجہ میں سینکڑوں شہریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے انہوں نے نیپالی اور بھارتی حکومت اور عوام سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مصیبت کی اس گھڑی میں نیپالی عوام کی بھرپور مدد کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔