نیپال میں زلزلہ متاثرین کیلئےپاک فوج کے دو سی ون تھرٹی طیارے امدادی سامان لے کر کھٹمنڈو روانہ،ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار تک پہنچ گئی

پاک  فوج کے دو سی ون تھرٹی طیارے امدادی سامان ، ڈاکٹروں کی ٹیم اور کھانے پینے کی اشیاء لے کر زلزلہ متاثرین کی مدد کے لیے نیپال روانہ ہوگئے ۔ نیپال کے زلزلہ متاثرین کے لیے پاک فوج کے سی ون تھرٹی امدادی سامان لے کر نور خان ائیر بیس سے روانہ ہوئے ۔  آئی ایس پی آر کے مطابق طیاروں میں تیس بستروں پر مشتمل ہسپتال ، پاک فوج کے ڈاکٹروں کی ٹیم ، پیرا میڈیکل سٹاف ، کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر امدادی سامان بھیجا گیا ہے جبکہ پاک فوج کی سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم بھی امدادی قافلے میں شامل ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ریسیکو ٹیموں کے پاس کنکریٹ کو کاٹنے والے آلات موجود ہیں ۔ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کے لیے پاک فوج کے سدھائے ہوئے کتے بھی نیپال بھیجے گئے ہیں ۔ پاکستان نے تباہ کن زلزلے کے بعد نیپال کو امداد کی پیش کش کی تھی

نیپالی وزیر اعظم نےپاکستان سے امدادی ادویات اور پیرامیڈیکل سٹاف کی امداد طلب کرلی

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے نیپالی ہم منصب کو ٹیلی فون کر کے ملک میں زلزلے سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس کیا، وزیر اعظم نے واضح کیا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں نیپال کی ہر ممکن امداد کو تیار ہے، میاں نواز شریف کی جانب سے ضروری امداد کی تفصیلات طلب کرنے پر نیپالی وزیر اعظم سوشیل کوئرالہ نے امدادی ادویات اور ضروری پیرامیڈیکل سٹاف کی امداد طلب کر لی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کے مطابق پاکستانی سفیر نیپال کی وزارت خارجہ سے رابطہ میں ہیں،پاکستان کا سی ون تھرٹی طیارہ  امدادی سامان لے کر کھٹمنڈو روانہ ہو گا، قیامت خیز زلزلہ سے متاثرہ افراد کے لئے بھجوائے جانے والے امدادی سامان میں ادویات، تیس بستروں پر مشتعمل موبائل ہسپتال اور زخمیوں کی تلاش میں استعمال ہونے والے آلات، خشک خوراک، خیمے اور کمبل شامل ہیں۔

 نیپال میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار تک پہنچ گئی

امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق تباہ کن زلزلے کا مرکز نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو سے پچاس میل شمال مغرب میں بارہ میل کی گہرائی میں تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیپال کی اسی سال کی تاریخ میں بدترین زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق صبح گیارہ بجے کے بعد آیا۔ چند سیکنڈوں میں دارالحکومت کھٹمنڈو سمیت دیگر شہروں کی سینکڑوں عمارتوں زمین بوس ہوگئیں۔ نیپال اوربھارت میں زلزلے نے تباہیوں کی نئی داستان رقم کردی، اکاسی سال کے بعد آنے والی اس قدرتی آفت نے جہاں سیکڑوں جانیں لی، وہیں کئی تاریخی عمارتوں کو بھی ملیامیٹ کرڈالا-
زلزلے کے بعد امدادی کام شروع کردیا گیا۔ فوج، پولیس اور عوام نے ملبہ تلے دبے افراد کی اسپتال منتقلی کا کام شروع کیا۔ اسپتال بھر گئے تو زخمیوں کو کھلی فضا میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔ادھر حکومت نے ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کردیا ہے-نیپال میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار تک پہنچ گئی،خبر ایجنسی-کل سے اب تک نیپال میں 38 آفٹر شاکس آ چکے ہیں ،ترجمان نیپالی دفتر خارجہ-
بھارت میں گذشتہ روز زلزلےمیں 45 افراد ہلاک اور متعدد زخمی، چین میں سترہ، بنگلہ دیش میں پانچ افراد ہلاک جبکہ ستر سے زائد زخمی
گذشتہ روز سات عشاریہ نو کی شدت کے زلزلے نے نیپال کے علاوہ بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی تباہی مچا دی ہے۔ بھارت کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں بیس سیکنڈ تک زلزلے کے جھٹکوں کے بعد آفٹر شاکس بھی محسوس کیے جاتے رہے،بھارت میں مدھیا پردیش، اڑیسہ، آسام، مغربی بنگال، جے پور، رانچھی، اتر پردیش اور بہار میں زلزلے سےدرجنوں عمارتیں گر گئیں،بھارت میں زلزلے کے باعث پنتالیس افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے-
بھارت کی کئی ریاستوں میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش ،  زلزلے کے فوری بعد لوگ دفاتر اور گھروں سے باہر نکل آئے جبکہ میٹرو ٹرین سروس بھی بند کر دی گئی۔چین کے علاقے تبت میں زلزلے کے باعث سترہ جبکہ بنگلہ دیش میں بھی زلزلے سے خوف و ہراس پھیل گیا،شمالی پبنا شہر میں زلزلے سے پانچ افراد ہلاک اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔
 

ای پیپر دی نیشن