نیپال میں زلزلے سےہلاک ہونےوالوں کی تعداد 2350 سےتجاوز کر گئی، ہزاروں لاپتہ

   کثیرالمنزلہ عمارتیں مندر اور تاریخی مینار جو کل تک نیپال کی شان تھے زلزلے سے سب خاک میں مل گئے۔ ہر طرف ماتم ہی ماتم ہے، ہستپال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں، جبکہ ملبے تلے ابھی بھی سیکڑوں افراد کی لاشیں نکالنے کا کام جاری ہے-
رات کھلے آسمان تلے گزارنے والے نیپالی شہری اتوار کی صبح آنے والے آفٹر شاکس سے دہل گئے۔ اب تک چوبیس سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے،  چھ اعشاریہ سات شدت کے آفٹر شاک کے بعد کھٹمنڈو ائیرپورٹ کو دوبارہ بند کر دیا گیا۔ نیپال میں مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔
زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد تئیس سو پچاس سے بھی تجاوز کرچکی ہے، جبکہ ساڑھے چار ہزار سے زائد زخمی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں،حکام کے مطابق سرچ اور ریسکیو کارروائیوں کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ امدادی کارروائیوں میں ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے جا رہے ہیں-
ین الاقوامی برادری نے نیپال کو یقین دلایا ہے کہ زلزلے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے کھٹمنڈو حکومت کی بھرپور مدد کی جائے گی۔ امریکا، یورپی یونین، چین، پاکستان اور بھارت نے کہا ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں نیپالی عوام کے ساتھ ہیں۔ بھارت نے ہوائی جہازوں کے ذریعے ادویات، موبائل ہسپتال اور قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کے چالیس اہلکار بھیجے ہیں۔  امریکہ کی دس لاکھ ڈالر کی امداد اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے والی ٹیم  نیپال پہنچ گئی جبکہ ناروے نے ساڑھے بیس لاکھ برطانوی ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔ جرمنی، فرانس، سپین اور یورپی یونین نے بھی نیپال کو امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔

نیپال میں زلزلے نے کوہ پیماؤں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا،ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کا خواب لیے پچیس کوہ پیما بیس کیمپ پر برفانی تودہ گرنے سے لقمہ اجل بن گئے جبکہ  80 زخمی

نیپال میں آنے والا تباہ کن زلزلہ جہاں دو ہزار سے زائد افراد کی موت کا پروانہ بنا۔ وہیں دنیا کے سب سے بڑے پہاڑی سلسلے کو سر کرنے کا ارمان لیے ماؤنٹ ایورسٹ پر قائم بیس کیمپ میں موجود کوہ پیما بھی اس کا نشانہ بن گئے۔ پچیس کوہ پیماؤں کی لاشوں کو برف سے نکال لیا گیا ہے، جبکہ اسی افراد زخمی ہیں،نیپالی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ  ماؤنٹ ایورسٹ پر ہلاک ہونے والے تمام افراد کوہ پیما تھے،، جس میں اکثریت غیر ملکیوں کی ہے،دوسری  جانب پاکستان ،نیپال اور بھارت کے مختلف علاقوں میں آج بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس سے نقصان کے مزید  بڑھنے کا خدشہ ہے-

بھارت میں گذشتہ روززلزلےمین باون افراد ہلاک اور متعدد زخمی

چین میں سترہ، بنگلہ دیش میں پانچ افراد ہلاک جبکہ ستر سے زائد زخمی

گذشتہ روز سات عشاریہ نو کی شدت کے زلزلے نے نیپال کے علاوہ بھارت اور بنگلہ دیش میں بھی تباہی مچا دی ہے۔ بھارت کے شمالی اور مشرقی علاقوں میں بیس سیکنڈ تک زلزلے کے جھٹکوں کے بعد آفٹر شاکس بھی محسوس کیے جاتے رہے،بھارت میں مدھیا پردیش، اڑیسہ، آسام، مغربی بنگال، جے پور، رانچھی، اتر پردیش اور بہار میں زلزلے سےدرجنوں عمارتیں گر گئیں،،بھارت میں زلزلے کے باعث باون افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے-
بھارت کی کئی ریاستوں میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اترپردیش ،  زلزلے کے فوری بعد لوگ دفاتر اور گھروں سے باہر نکل آئے جبکہ میٹرو ٹرین سروس بھی بند کر دی گئی۔

چین کے علاقے تبت میں زلزلے کے باعث سترہ جبکہ بنگلہ دیش میں بھی زلزلے سے خوف و ہراس پھیل گیا، شمالی پبنا شہر میں زلزلے سے پانچ افراد ہلاک اور درجنوں شدید زخمی ہو گئے۔
لاہور اورپشاور سمیت ملک کے مختلف  شہروں میں زلزلے کے جھٹکے

لاہور اورپشاور سمیت پاکستان کے مختلف شہروں میں دن بارہ بج کر پندرہ منٹ پر زلزلے کے جھٹکے  محسوس کیے گئے ،، زلزلے کا مرکز نیپال میں تھا لیکن اس کی شدت پاکستان کے مخلتف شہروں سمیت ہندوستان اور چین میں بھی محسوسس کی گئی ،،امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق نیپال میں زلزلے کی شدت سات عشاریہ دو جبکہ بھارت میں چھ عشاریہ نو ریکارڈ کی گئی ،زلزلے کے جھٹکوں کوگزشتہ روزنیپال میں آنے والے زلزلے کا تسلسل کہا جا رہا ہے۔

دوہزار کے بعد دنیا بھر میں آنے والے خوفناک زلزلوں سے لاکھوں افراد لقمہ اجل بنے

ایران، پاکستان، انڈونیشیا، چین اور ہیٹی ان زلزلوں سے شدید متاثر ہوئے

 تاریخ کے ان بدترین زلزلوں پر ایک نظر

دوہزار تین میں ایران کے شہر بام میں آنے والے زلزلے میں چھبیس ہزار افراد ہلاک ہوئے، زلزلے کی شدت چھ اعشاریہ چھ تھی۔ جس سے سینکڑوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنی، زلزلے سے ہزاروں افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوہزار چار میں انڈونیشیا میں نو اعشاریہ نو کی شدت سے آنے والے زلزلے اور سونامی میں دولاکھ تیس ہزار افراد ہلاک ہوئے، اس زلزلے نے ہزاروں گھر اجاڑ دئیے، جبکہ کئی علاقے مٹی کا ڈھیر بن گئے۔
دوہزار پانچ میں پاکستان میں سات اعشاریہ چھ کی شدت سے آنے والے زلزلے میں تقریباً ایک لاکھ افراد ہلاک ہوئے، کئی خوبصورت وادیوں کا نام و نشان ہی ختم ہو گیا، اس بدقسمت دن لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر ہو گئے۔
دوہزار آٹھ میں چین آنے والے زلزلے میں نوے ہزار کے قریب ہلاکتیں ہوئی تھیں۔ ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت سات اعشاریہ نو تھی۔
دوہزار دس میں  ہیٹی میں دو لاکھ بائیس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ ریکٹر سکیل پر اس زلزلے کی شدت سات ریکارڈ کی گئی-

پاک فوج کے دوسی ون تھرٹی طیارے زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان لے کرکھٹمنڈو پہنچ گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق امدادی سامان میں تیس بستروں پرمشتمل  ہسپتال،خیمے اورکھانے پینے کی اشیاء شامل ہیں،پاکستانی حکومت کی جانب سے امدادی سامان نیپال حکومت کوجذبہ خیرسگالی کے تحت بھجوایا گیا ہے،پاک فوج کی ریسکیو کی ٹیم  بھی  نیپال پہنچی ہے جوامدادی کاموں میں حصہ لے گی،ترجمان دفترخارجہ تسنیم اسلم نے بتایا کہ نیپال میں پھنسے پاکستانیوں کوخوراک اورٹرانسپورٹ کی سہولت کابندوبست کردیا گیا ہے،امدادی سامان کیلئے بھجوائے جانے والے سی 130طیاروں میں دس سے  پندرہ پاکستانی واپس لائے جاسکتے ہیں-
ہندوستان کے شہر پوری میں  ریت کا جمسمہ بنا کر نیپال میں آنے والے زلزلے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا گیا 

ہندوستان کے مشرقی  شہر پوری   کے ساحل پر ریت کا مجسمہ تیار کیا گیا ہے جس کا مقصد نیپال میں آنے والے زلزلے کے متاثرین سے اظہار یکجہتی کرنا ہے ،ہندوستانی مصور سندرسہ پٹنائیک نے اپنے شاگردوں کی مدد سے پانچ ٹن ریت سے بھاری مجسمہ تیار کیا ہے -
مصورکا کہنا ہے کہ مجسمہ بنانے کا مقصد دنیا کی توجہ نیپال میں زلزلے سے  مچنے والی تباہی کی طرف  مرکوزکرانا ہے تاکہ امدادی کام میں زیادہ سے زیدہ لوگ شامل ہو سکیں،نیپال میں آنے والے اندولناک زلزلے میں  اب تک انیس سو سے زائد افراد ہلاک جبکہ پانچ ہزار افراد زخمی ہوئے ہیں اور متعدد تا حال لاپتہ ہیں- 

ای پیپر دی نیشن