لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور زیادتی سکینڈل میں گرفتار 5 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔ انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج محمود الیاس نے کیس کی سماعت کی۔ ملزموں کو سخت سکیورٹی میں عدالت کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزموں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں فرد جرم کی مصدقہ کاپیاں فراہم کیں۔ تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔ عدالت کے روبرو ملزمان کے وکیل نے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزموں علیم آصف، مقصود سندھی، حسیم عامر اور فیضان مجیدکے خلاف واقعہ کے ٹھوس شواہد، واقعاتی شہادتیں موجود نہیں ہیں۔ پولیس نے میڈیا کے دباو پر تینوں ملزمان کو جان بوجھ کر اس مقدمے میں پھنسایا۔ ملزمان حسیم عامر، فیضان مجید، مقصود سندھی، علیم آصف پر الزام ہے کہ انہوں نے بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور انکی ویڈیو بنا کر انہیں بلیک میل کر کے ان سے بھاری بھتہ بھی وصول کیا۔ عدالت نے اگلے ہفتے سرکاری اور ملزموں کے وکلا کو فردجرم پر بحث کے لئے طلب کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ قصور کے نواحی گائوں حسین والا میں بچوں سے زیادتی کے حوالے سے 14 مقدمات اس وقت لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
قصور زیادتی کیس: 5 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی گئی
Apr 26, 2016