یہاں بھی فوج ہے....

پاکستان کا بھیانک مسئلہ کرپشن ہے۔ پاکستان کا مکروہ نظام سفارش ہے۔ پاکستان کا سنگین مسئلہ بے حسی ہے۔ پاکستان کا شرمناک پہلو وی آئی پی کلچر ہے۔ پاکستان کی ام المرائض منافقت ہے۔ پاکستان میں نحوست کا سبب جھوٹ ہے۔ یہ سب لعنتیں اس وجہ سے ہیں کہ بابائے قوم کے بعد پاکستان مفاد پرستوں نے ہائی جیک کر لیا اور تب سے اب تک ہوس مال و اقتدار کا کھیل جاری ہے۔ الیکشن کے روز بہتر ہے گھر بیٹھے رہو لیکن ضمیر اور ایمان کی آواز کے خلاف ووٹ دینے کی لعنت سے نجات حاصل کرو۔ یہ بات کرتے ہوئے بھول جاتی ہوں کہ پاکستان میں تین ووٹ مرضی سے دئیے جاتے ہیں، چارووٹ خریدے جاتے ہیں اور تین ووٹ گولی کی نوک پر ڈلوایے جاتے ہیں۔ جیسی قوم ویسا لیڈر۔ جھوٹ اور منافقت الا ما شا اللہ پاکستانیوں کے لہو میں گردش کر رہی ہے۔ اور ماشا اللہ ایسے اچھے اخلاق پائے ہیں کہ کسی کو کھل کر ناں نہیں کہتے بس لارے پہ لارا لگائے رکھتے ہیں۔ تا کہ کام بھی نہ کریں اور تعلق بھی خراب نہ ہو۔ حالیہ چھ ماہ کا عرصہ پاکستان میں جن لوگوں اور جن حالات میں گزارا ہے کبھی تفصیل سے لکھوں گی۔ انفارمیشن منسٹری اور سرکاری ٹیلی ویژن کے کرپٹ چہروں کو بھی بے نقاب کروں گی۔ بجلی کے بل سے سرکاری ٹی وی کا جگا ٹیکس کاٹنے والی سرکار قومی میڈیا پر کس طرح قابض ہے ،ان تکلیف دہ حقائق سے پردہ اٹھانا ناگزیر ہے۔ چھہ ماہ کا عرصہ عوام اور تعلیم کے ساتھ گزارا۔ تمام صوبوں میں سرکاری کھانے کے دانت اور دکھانے کے اور ہیں۔ سوشل میڈیا پر سیاست کھیلنا اور عملی میدان میں جائزہ لینا زمین آسمان کا فرق ہے۔ اس عرصہ کے دوران ملک کے دور دراز علاقوں تک کا سفر کیا۔ معذرت کے ساتھ کہنے کی جسارت چاہتی ہوں کہ منافقت جھوٹ اور دو نمبری میں سینٹرل پنجاب کے لوگ الا ما شا اللہ سب پر بھاری ہیں۔لاہور اور اطراف کے پنجاب کا غریب بھی انا پسند ہے۔ منافقت جھوٹ اور بے ایمانی میں کمال کی ذہانت پائی ہے۔ سندھ کا امیر اور و ڈیرہ سینٹرل پنجاب سے دو ہاتھ آگے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جرائم میں کراچی اور سینٹرل پنجاب بازی لے گیا ہے۔ پاکستان کی دو پرانی سیاسی جماعتوں کا تعلق بھی انہی دو خطوں سے ہے اور اپنی منافقانہ ذہانت سے بازیاں لیتی چلی آرہی ہیں۔ تیسری پارٹی کا وجود بھی لاہور سے جنم لینے کی وجہ سے منافقت کا شکار ہے۔ فرشتوں کا وعدہ کرنے والے نے شاہ محمود قریشی جیسوں کا چھان بورا اکٹھا کر لیا۔ مسلم لیگ نون کو فوج نے گھیر رکھا ہے کبھی بھارت نواز معاملہ میں اور کبھی سی پیک منصوبے میں اور اب پاناما کیس کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئیے بھی فوج نے خدمات پیش کر دی ہیں۔ کور کمانڈرز کانفرنس گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت جی ایچ کیو میں ہوئی۔ اس موقع پر فوجی قیادت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق مجوزہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کیلئے اپنے ارکان کے ذریعہ فوج قانونی اور شفاف انداز میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی اور سپریم کورٹ نے فوج پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے وہ اس پر پورا اترے گی۔میاں نواز شریف کا خوشامدی ٹولہ"قدم بڑھائو نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں "کا لالی پاپ دیتا رہے گاکہ سب کو اپنے گھر بھرنے ہیں۔ میاں صاحب کی عزت اور عاقبت خوشامدیوں کا مسئلہ نہیں۔ میاں نواز شریف ، بیگم کلثوم نواز مردم شناس ہوتے تو آج مسلم لیگ یوں ہزیمت کا شکار نہ ہوتی۔ کبھی تخت سے اتر کر عام شہری کے دل کی آواز بھی سنی ہوتی۔ کبھی محل سے نکل کر اداروں میں کرپشن کی غلاظت بھی دیکھی ہوتی۔ کبھی کڑواسچ دوا سمجھ کر نگل لیا ہوتا۔ سدا نہ باغے بلبل بولے ،سدا نہ باغ بہاراں۔ کبھی زوال کے دن بھی یاد کئے ہوتے۔ کبھی مخلص مشوروں پر بھی کان دھرا ہوتا۔ عدالتی فیصلے کو ایزی لینے والوں کے لئے فوج کی مداخلت یا سر پرستی کی خبر برا شگون ثابت ہوئی۔ مریم نواز کے ٹویٹس اور مریم اورنگ زیب کی لفاظی سے اب یہ معاملہ ٹلنے والا نہیں۔ میاں صاحب کو اب پھر اپنی فرینڈلی اپوزیشن کی ضرورت آن پڑی ہے۔ زرداری کے باقی مطالبات بھی ماننے پڑے تو مانیں گے کہ اپوزیشن جماعتوں کی حمایت کے بغیر پاناما کیس کا پل صراط طے کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ اندر کھاتے معاملات اور ہوتے ہیں اور باہر کھاتے کے بیانات اور تڑیاں کچھ اور۔ ۔۔۔۔۔ہر قدم ہو شمندی سے میاں صاحب آگے فوج کھڑی ہے۔

طیبہ ضیاءچیمہ ....(نیویارک)

ای پیپر دی نیشن