آ ئندہ دوتین سال میں سرحد پر مو¿ثر نگرانی کا نظام قائم کیا جائیگا : وزیرداخلہ

اسلام آباد (خبر نگار خصو صی)وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی کیلئے تعاون میں سیاسی تقسیم کو کبھی حائل نہیں ہونے دیا،ملک میں سلامتی کی صورتحال میں بہتری کا سہرا تمام فریقوں کو جاتا ہے،ہمیں دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئیں ہیں،موجودہ حکومت نے امن و امان کیلئے دہشتگردوں سے مذاکرات کا راستہ بھی اپنایا،8ماہ تک جاری رہنے والے مذاکراتی عمل کا کوئی نتیجہ نہ نکلا،دہشتگردوں کی نقل و حمل روکنے کیلئے مغربی سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیااور سرحد پر سفری دستاویزات کو لازمی قرار دیا،2020تک مغربی سرحد پر چار کراسنگ پوائنٹس شامل کئے جائیں گے،آئندہ دو سے تین سال میں سرحد پر موثر نگرانی کا نظام قائم کردیا جائے گا، پرعزم سول سرونٹس قیادت کے وژن پر عملدرآمد کیلئے فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں،سینئر بیوروکریسی کی کارکردگی اور صلاحیت سے عوام کا اعتماد حاصل کرسکتے ہیں۔وہ منگل کو 106ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکاءسے خطاب کر رہے تھے۔وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سول سروس افسران خدمات کی فراہمی اور کام کے ماحول کو بہترین بنائیں،سول سروس حکام سرکاری اداروں میں قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں،افسران اپنی کارکردگی سے جونیئرافسروں کیلئے مثال بنیں۔انہوں نے کہا کہ پرعزم سول سرونٹس قیادت کے وژن پر عملدرآمد کیلئے فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں،سینئر بیوروکریسی کی کارکردگی اور صلاحیت سے عوام کا اعتماد حاصل کرسکتے ہیں،حالیہ برسوں میں ملک میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔پارلیمان کی مشتر کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی نے ٹیکس نادہندگان کے شناختی کارڈز بلاک کرنے کی سفارش کر دی جبکہ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو ایف بی آر) نے کہا ہے کہ ایسا کرنے کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔ منگل کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی سردار عاشق گوپانگ کی زیر صدارت پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں ایف بی آر ان لینڈ ریوینیو کی آڈٹ رپورٹ 14-2013 پر غور کیا گیا۔رپورٹ میں 169 ارب 74 کروڑ روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان لینڈ ریوینیو کے 26 ارب 37 کروڑ روپے مالیت کے 22 کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے اب تک صرف 20 ارب روپے کی وصولیوں کی تصدیق کروائی ہے۔اجلاس کے دوران چیئرمین ایف بی آر ڈاکٹر ارشاد نے کہا کہ ایف بی آر نے لیگل ڈپارٹمنٹ میں اصلاحات پر کافی توجہ دی ہے، اربوں روپے کے کیسز کی پیروی کرنے والے وکلا کو صرف 20 سے 30 ہزار روپے ماہانہ دیے جاتے تھے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ اب وکلا کو 65 ہزار روپے تک ماہانہ معاوضہ ادا کیا جا رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ عدالتوں میں ریکوریوں کے 300ارب روپے کے مقدمات زیر التوا ہیں۔چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ ریکوری کے حوالے سے نادرا شناختی کارڈ بلاک کرنے سے مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں وزیرِ داخلہ نے شکار کی غرض سے پاکستان آنے والے وفود اور انکے سٹاف کی آمد ورفت کے سلسلے میں ایس او پیز کی منظوری دے دی وزارتِ داخلہ کی جانب سے مرتب کیے گئے ایس او پیز متعلقہ وزارتوں ، پاکستان میں واقع غیر ملکی سفارت خانوں اور بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کو ارسال کر دئیے ہیں ایس او پیز کے مطابق غیر ملکی وفود سے وابستہ سٹاف کی پاکستان آمد کی پیشگی اطلاع وزارتِ خارجہ کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ایک ہفتہ قبل کی جانی چاہیے ۔ غیر ملکی مہمانوں اوراہم شخصیات کی آمد کی اطلاع تمام متعلقہ اداروں کو کم از کم 72گھنٹے پہلے کی جائے۔ایس او پیز میں شکار کے لئے آنے والی غیر ملکی فلائٹس کے لئے لینڈنگ پوائنٹس کی بھی نشاندہی کر دی گئی۔ ایف آئی اے، اے این ایف ، کسٹم اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ مخصوص کردہ لینڈنگ مقامات پرامیگریشن، کسٹمز، سیکیورٹی اور دیگر ضروری سہولیات مہیا کی جائیں۔
وزیر داخلہ

ای پیپر دی نیشن