ممبئی (نیٹ نیوز) ممبئی ہائی کورٹ نے مالیگاو¿ں بم دھماکے کی اہم کردار اور دہشت گرد سادھوی پرگیہ ٹھاکر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے سادھوی کو رہا کرنے کی درخواست کی تھی تاہم عدالت عالیہ نے اس کیس کے دوسرے اہم کردار کرنل پرساد پروہت کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ واضح رہے کہ سادھوی پرگیہ ٹھاکر پر بم دھماکے کی سازش میں شریک ہونے اور مدد کرنےالزام تھا تاہم این آئی اے نے اپنی تفتیش میں مودی سرکار کے دباﺅ پر پرگیہ کو کلین چٹ دیدی کہ ان کے خلاف جرم کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ این آئی اے نے 2016ءمیں سادھوی پرگیہ کے خلاف ماتحت عدالت میں تمام الزامات واپس لے لیے تھے لیکن اس وقت عدالت نے انہیں ضمانت نہیں دی تاہم ممبئی ہائی کورٹ نے پرگیہ کی پانچ لاکھ روپے کے مچلکے پر ضمانت منظور کی اور انہیں اپنا پاسپورٹ ذیلی عدالت میں جمع کرانے اور اس مقدمے کے ثبوتوں کے ساتھ کوئی چھیڑ خانی نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ دھماکے کے متاثرین میں سے ایک کے وکیل نے عدالت کے روبرو یہ دلیل دی تھی کہ ملزمہ پرگیہ نے دھماکے سے قبل انتہا پسند ہندو تنظیم کے کئی اجلاسوں اور ملاقاتوں میں حصہ لیا تھا اور ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب مہاراشٹر پولیس کی خصوصی ٹیم نے اس معاملے کی تفتیش مکمل کر لی تھی تو پھر این آئی اے کا ازسرنو اس کی تفتیش کرنا غیر قانونی تھا۔ عدالت نے ان کی دلیل مسترد کر دی۔ یاد رہے کہ مالیگاﺅں ممبئی کا مسلمان اکثریتی علاقہ ہے جہاں بم دھماکہ ستمبر 2008 میں ہوا جس میں 8 افراد ہلاک اور تقریباً 100 زخمی ہوئے تھے۔ سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت کو 2008 میں گرفتار کیا گیا اور وہ اس وقت سے وہ قید میں ہیں۔ معاملے کی تفتیش مہاراشٹر پولیس انسداد دہشت گردی سکواڈ کے اس وقت کے سربراہ ہیمنت کرکرے نے کی تھی۔ ممبئی حملے کے دوران وہ دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔ واضح رہے کہ کرنل پروہت پاکستان جانیوالی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس میں بم دھماکہ کر کے 69 پاکستانیوں کو شہید کرنے کا بھی مجرم اور ماسٹر مائنڈ ہے۔