لاہور ( معین اظہر سے ) محکمہ خزانہ پنجاب نے خادم پنجاب سپورٹس مقابلوں کے لئے مانگے گئے 13 کروڑ 40 لاکھ کے فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا، محکمہ خزانہ کے مطابق اس 13 کروڑ میں سے کھلاڑیوں پر صرف 3 کروڑ 10 لاکھ جبکہ باقی غیر ضروری اخراجات پر تقریبا 10 کروڑ خرچ ہونے تھے۔ میڈیا مہم پر 3 کروڑ، قذافی سٹیڈیم میں سٹیج کی ڈیکوریشن، لائٹنگ، کمپیئرنگ پر 1 کروڑ خرچ کئے جانے تھے۔ آڈٹ فرم جس نے اس 13 کروڑ کا آڈٹ کرنا تھا اس کو 2 کروڑ روپے دئیے جانے تھے۔ ہاکی سٹیڈیم فٹبال سٹیڈیم، قذافی سٹیڈیم کے متفرق اخراجات 2 کروڑ تھے، ریفری اور ایمپائر ز کی فیس 50 لاکھ تھی جس پر محکمہ خزانہ نے غیرضروری اخراجات کو کم کرنے کا کہہ کر کیس محکمہ سکولز ایجوکیشن کو دوبارہ واپس بھجوا دیا۔ تاہم اس کمپیٹیشن میں کرکٹ، ہاکی، فٹبال، بیڈمنٹن، اتھلیٹکس اور آرمز ریسکنگ کے مقابلے ہونے ہیں جو یونین کونسل، تحصیل، ڈسٹرک اور پھر ڈویژنل لیول پر ہونے تھے۔اس کے بعد یہ کمپٹیشن لاہور میں ہونا تھا جس میں تمام ڈویژن کی جیتی ہوئی ٹیمیوں نے لاہور میں اکٹھا ہوناتھا۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن نے محکمہ خزانہ کو 13 کروڑ 40 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کرنے کی سفارش کی تھی۔ محکمہ خزانہ پنجاب نے اعتراض اٹھایا ہے کہ پیسے بہت زیادہ مانگے گئے ہیں اس پیسے کو کم کرکے کیس دوبارہ بھجوایا جائے۔ کھلاڑی بچوں پر سپورٹس کٹ دینے کے لئے 10 لاکھ روپے رکھے گئے تھے۔ شیلڈ اور انعامات کے لئے 1 کروڑ کی رقم رکھی گئی تھی۔ کھلا ڑیوں کے لاہور شہرمیں 6 دن قیام جس میں ان کی خوراک، ٹی اے، یونیفارم پر 2 کروڑ روپے خرچ کئے جانے تھے یہ رقم تقریبا 3 کروڑ 10 لاکھ روپے بنتی ہے اس میں انتظامات کی رقم بھی شامل ہے جبکہ تقریبا 10 کروڑ 30 لاکھ روپے غیر ضروری کاموں پر خرچ کرنے تھے اس کو ٹھیک نہیں سمجھا گیا۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن کے مطابق ان کی طرف سے وزیر سپورٹس کو صوبائی سطح کی کمیٹی کا سربراہ بنانے کی درخواست کی گئی تھی لیکن سابق ایم این اے حنیف عباسی کا نام اچانک شامل کر لیا گیا تاہم اس بارے میں کہا گیا تھا کہ اس سپورٹس کمپیٹیشن کے لئے فنڈز کا آڈٹ بھی پہلے سے طے شدہ فرم سے کروانے کے لئے دباو ڈالا جارہا ہے اسلئے آڈٹ کے لئے اتنے زیادہ پیسے رکھے گئے تھے۔
انکار