کوئٹہ(نوائے وقت رپورٹ+صباح نیوز) بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعات میں شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی، نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد میتیں آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔جہاں انہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپردخاک کر دیا گیا۔ دہشتگردی کے واقعات کے بعد کوئٹہ میں فضا سوگوار ہے ، سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی۔ شہادت پانے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن کوئٹہ میں ادا کی گئی۔نماز جنازہ میں آئی جی پولیس، ڈی آئی جی اور دیگر افسران شریک ہوئے، جس کے بعد شہید اہلکاروں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے بھی دھماکے کی جگہ کا معائنہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور موٹرسائیکل پرسوار تھا، جس نے ٹرک کو پیچھے سے ہٹ کیا۔ انہوں نے مزید کہا دہشت گردی سرحد پار سے ہو رہی ہے۔شواہد جمع کرنے کا کام دوسرے روز بھی جاری رہا۔ خودکش بمبار کا سر مل گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے سول ہسپتال کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کو محفوظ بنانے کی ہرممکن کوشش کر رہے ہیں۔ فورسز کی کارروائی میں کچھ ٹارگٹ کلرز پکڑے گئے ہیں۔ پاک افغان طویل سرحد کی وجہ سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔ پنجاب فرانزک ٹیموں سے بھی مدد طلب کی ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں دیگر ممالک کی ایجنسیاں ملوث ہیں۔ وزیراعلیٰ نے شہداءکے لواحقین کو 30، 30 لاکھ اور زخمیوں کو 5، 5 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔
کوئٹہ دھماکہ