لاہور (نیٹ نیوز) پنجاب کے ڈاکٹرز اور نرسوں نے مناسب حفاظتی آلات کی فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال گزشتہ روز بھی جاری رکھی۔ ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں 150 سے زائد ڈاکٹرز اور عملہ وائرس کا شکار ہو چکا ہے۔ مظاہرین اپنے اپنے ہسپتالوں میں ذمے داریاں انجام دے رہے ہیں اور لاہور میں محکمہ صحت کے حکام کے دفاتر کے باہر ایک ایک کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں۔ سربراہ گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات نہیں سنے گی اس وقت تک ہم نہیں رکیں گے کیونکہ حکومت مستقل ہمارے مطالبات کو نظرانداز کر رہی ہے۔ ڈاکٹر سلمان حسیب ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے 16اپریل سے کچھ نہیں کھایا۔ ہم وائرس کا فرنٹ لائن سے سامنا کر رہے ہیں اور اگر ہمیں محفوظ نہ بنایا گیا تو پوری آبادی خطرے سے دوچار ہو جائے گی۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کا کہنا ہے کہ 30ڈاکٹرز اور نرسیں بھوک ہڑتال پر ہیں اور روزانہ 200 سے زائد ڈاکٹرز اس مظاہرے کا حصہ بنتے ہیں۔ پنجاب کی ہیلتھ ورکرز یونین بھی الائنس کی حمایت کر رہی ہے اور انہوں نے بھی طبی عملے کے لیے قرنطینہ کی مناسب سہولیات کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ملتان میں محض ایک ہسپتال میں تین درجن سے زائد ڈاکٹرز، نرسیں اور ڈاکٹر طبی عملہ وائرس سے متاثر ہوا جبکہ لاہور میں ایک ڈاکٹر کے خاندان کے 7افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹرز خضر حیات نے کہا کہ ہم صرف اپنی برادری کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہسپتال کا عملہ اپنے کام چھوڑ کر احتجاج اور مظاہرے کا مجمع اکٹھا نہیں کرے گا۔ محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر مشکلات کے بعد اب ہسپتالوں کو مناسب حفاظت آلات فراہم کر دیئے گئے ہیں۔
حفاظتی آلات کی فراہمی کیلئے ڈاکٹروں نرسوں کی بھوک ہڑتال جاری
Apr 26, 2020