سوشل میڈیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے مقبول ویڈیو کانفرنسنگ ایپ زوم کو آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے میسنجر میں ایک نیا فیچر متعارف کرا دیا ہے جس کی مدد سے متعدد افراد ویڈیو چیٹ کا حصہ بن سکیں گے چاہے ان میں سے بیشتر سوشل میڈیا سائٹ کے صارف نہ بھی ہوں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک نے فیچر کو میسنجر روم کا نام دیا ہے اور اس کی بدولت ایک گروپ ویڈیو چیٹ میں 50 افراد کو شامل کیا جاسکے گا۔ اگر کوئی جاننے والا فیس بک کا صارف نہیں تو ایسے افراد کے ساتھ ویڈیو چیٹ کا لنک شیئر کرکے انہیں حصہ بنانا ممکن ہوگا۔
کمپنی تو اس فیچر کو اپنی دیگر میسجنگ ایپس کا حصہ بنانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے جیسے انسٹاگرام ڈائریکٹر اور واٹس ایپ۔ نئے کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ویڈیو کالنگ کی شرح میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے کیونکہ اربوں افراد کو گھروں تک محدود ہیں۔
فیس بک کی میسجنگ سروسز میں بھی ویڈیو کالنگ کرنے والے افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا اور یہی وجہ ہے کہ اس نئے فیچر کو متعارف کرایا گیا ہے۔ واٹس ایپ میں بھی گروپ آڈیو یا ویڈیو کالز میں لوگوں کی تعداد بڑھا کر 8 کی جارہی ہے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ نیا ٹول فیس بک کی ان کوششوں کا حصۃ ہے جس کا مقصد صارفین کو ویڈیو کو ذریعے ایک دوسرے سے جڑنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ اس کا مقصد صرف کسی کو کال کرنا نہیں، بلکہ ایک پرائیویٹ سوشل پلیٹ فارم کا بلڈنگ بلاک ہے جس کو متعدد مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
فیس بک کے مطابق 70 کروڑ سے زائد صارفین روزانہ فیس بک میسنجر او رواٹس ایپ پر آڈیو اور ویڈیو کالز کرتے ہیں اور کچھ ممالک میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران کالز کی شرح میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔
اسی طرح گروپ ویڈیو کالز کی شرح میں کچھ ممالک میں 10 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ فیس بک نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ صارفین کی کالز کو نہیں سنتی اور لوگوں کو پرائیویسی پر کنٹرول حاصل ہے۔
اس نئے ٹول کو استعمال کرنے کے لیے فیس بک مینسجر ر ویڈیو آئیکون پر کلک کرنا ہوگا، آپ اس کو کنٹرول کرسکین گے کون اس روم کو دیکھ سکتا ہے اور آپ اسے لاک یا ان لاک کرسکتے ہیں۔
اگر ایک روم ان لاک ہوجائے گا تو اس کے لنک کے ساتھ کوئی بھی اس کا حصہ بن سکے گا اور دیگر سے شیئر کرسکے گا۔ فیس بک فرینڈز سے نیوزفیڈ، گروپس اور ایونٹس میں کسی روم کو شیئر کیا جاسکتا ہے۔