عراقی حکومت کے مقرب ایک ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ عسکری گروپ پاپولرموبلائزیشن (الحشد الشعبی)پر ایران کا اثرو نفوذ کرنے اور تنظیم کو ایران کے چنگل سے آزاد کرانے کا ایک نیا پلان تیار کرنے پرغور کیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ الحشد ملیشیا کے حوالے سے تیار کردہ اس مبینہ منصوبے کو عراق کے سرکردہ شیعہ مذہبی رہ نما آیت اللہ علی السیستانی اور ان کے مقربین کا تعاون حاصل ہے۔ اس منصوبے میں عراق کے چار دوسرے نیم سرکاری عسکری گروپوں کو اپنی وابستگی الحشد کے بجائے عراقی حکومت کی طرف منتقل کرنے پرقائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ الحشد ملیشیا کے وفادار چار گروپوں کی وفاداریاں تبدیل کرنا اس پروگرام کا پہلا قدم ہے۔ یہ منصوبہ علی السیستانی کے ایک مقرب مذہبی رہ نما میثم الزیدی کی طرف سے پیش کیا گیا ہے جس پر غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اگر نامزد وزیراعظم مصطفی کاظمی کی حکومت کی تشکیل کےامکانات نہ ہوتے تو یہ منصوبہ بھی پیش نہ کیا جاسکتا۔میثم الزیدی نے پچھلے چند ایام کے دوران نامزد وزیراعظم مصطفی کاظمی سے اس حوالے سے بات چیت کی ہے۔ مصطفی کاظمی کا کہنا ہے کہ وہ الحشد ملیشیا کی ایران سے وفاداریاں تبدیل کرکےحکومت کی طرف موڑنے اور دوسرے عسکری گروپوں کو بھی ایران کی بالا دستی سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔