ریڑہ( نامہ نگار) وزیر تعلیم سکولز سید افتخار گیلانی کی ,, کارکردگی،، نے انتخابات میں ان کی کامیابی کے امکانات کو محدود کردیا تعلیمی اداروں میں سٹاف کی کمی سلیکشن بورڈ کا مسلسل التواء ماہرین مضامین اور صدر معملین کو ترقی کے بنیادی استحقاق سے محروم رکھنا کرپشن اورا قربا پروری کے الزمات کی وجہ سے ان کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے آرہا ہے ،سیکرٹری تعلیم سکولز کی معاملات کو زیر التوا رکھنے کی پالیسی نے بھی وزیر تعلیم افتخار گیلانی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے گزشتہ پانچ سالوں سے جس وزیر کو سب سے کم اپنے دفتر تشریف لانے کا اعزاز حاصل ہوا ہے وہ وزیر تعلیم سکولز ہی ہیں بحیثیت وزیر تعلیم سکولز افتخار گیلانی محکمہ تعلیم سکول میں کسی بھی طرح کی جدید اصلاحات متعارف کروانے میں بھی ناکام رہے ہیں اپ گریڈیشن کے نام پر جونیئر مدرسین کے ساتھ کی جانے والی مبینہ ناانصافی سلکیشن بورڈ کا مسلسل التواء اور بیشتر تعلیمی اداروں میں پرنسپلز اور سنیئر ماہرین مضامین کی آسامی کا خالی ہونا وزیر تعلیم سکولز کی مایوس کن کارکردگی کا واضع ثبوت ہے رائے عامہ کے جائزوں سے واضع ہو رہا ہے کہ آنے والے انتخابات میں سید افتخار گیلانی کو اپنی کارکردگی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ سکتا ہے ۔