برلن، فرینکفرٹ (صباح نیوز)جرمنی میں کرفیو توڑ کر لوگ سڑکوں پر آ گئے، وبا کے باعث لگائی گئی سخت پابندیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں سیکڑوں افراد نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ شہریوں نے کہا کہ وہ اپنی آزادیوں کو مزید کھونے نہیں دیں گے۔ احتجاج میں شریک افراد نے سوال اٹھایا کہ کیا وائرس صرف رات ہی کو پھیلتا ہے، حکام نے رات دس سے صبح 5 بجے تک کا کرفیو لگا رکھا ہے۔جرمنی میں مہلک وائرس سے مزید 181 افراد ہلاک ہو گئے۔جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں نافذ کی جانے والی نئی پابندیوں کا احترام کریں۔ اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ نئے قواعد سخت ہیں لیکن اس عالمی وبا پر قابو پانے کی خاطر یہ ناگزیر تھے۔ ان قوانین کے تحت ملک کے جس علاقے میں بھی کووڈ کے کیسز زیادہ ہوں گے، وہاں سخت حفاظتی اقدامات نافذ کر دیئے جائیں گے۔ سخت تر پابندیوں میں رات 10 بجے سے صبح 5 بجے تک کا کرفیو شامل ہے جس پر سب سے زیادہ اعتراض کیا جا رہا ہے۔ جرمنی میں کوروناوائرس کی وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد 33 لاکھ ہو چکی ہے جبکہ81ہزار سے زائد افراد موت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔