کراچی (نیوزرپورٹر)پاک سر زمین پارٹی کی جانب این اے 249 کے امیدوار اور پی ایس پی کے چئیر مین سید مصطفی کمال نے کہا کہ بلدیہ کو کربلا چوروں نے نہیں بلکہ اسکے چوکیداروں نے بنایا ہے جو اسکا پانی تک لوٹ کر لے گئے۔ ہمارے سوا کسی کو نہیں پتہ کہ بلدیہ میں پانی کیسے لانا ہے کیونکہ بلدیہ ٹان میں آخری دفعہ میرے دور میں نظامت میں بچھائی جانے والی 43 کلومیٹر لمبی پانی کی پائپ لائن جس سے یومیہ 60 لاکھ گیلن پانی بلدیہ کو فراہم کیا جاتا تھا، آج واٹر بورڈ کے اعلی افسران بتاتے ہیں اس لائن سے 178 غیر قانونی کنکشن اور 20 ہائیڈرنٹ کام کررہے ہیں جسکی وجہ سے بلدیہ کا پانی بند ہوگیا ہے، تیرہ سال سے پیپلزپارٹی، دس سال سے مسلم لیگ ن بلدیہ کی کئی یوسیز پر اور این کیو ایم پچھلے 30 سال ہر ہر حکومت کا حصہ اور بلدیاتی حکمرانی کررہی ہے لیکن بلدیہ والے پانی سے محروم رکھنے والے آج کس منہ سے بلدیہ میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کا دعوی کرکہ عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ پاک سر زمین پارٹی اسمبلی میں ان عوامی مسائل پر آواز اٹھائے گی جو موجودہ حکمران انتخابی مہم میں حل کرنے کے وعدے کر کے بھول بیٹھے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعیدآباد، سیکٹر c/3 میں علاقہ مکینوں اور یوسی 36 ، قائمخانی کالونی میں آل پاکستان خضری برادری تنظیم کی جانب سے دی گئی دعوت کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ عوام نے اگر موقع دیا تو ان کی توقعات سے بڑھ کر ان کی خدمت کرینگے۔ پی ایس پی کی سیاست کا مقصد عوام کے غضب شدہ حقوق کا حصول ہے، جس کے لیے ہم کسی بھی حد سے گزر سکتے ہیں۔ آج ہر جگہ تباہی بربادی نظر آتی،عوام پی ایس پی کو موقع دیں کیونکہ ہم سے بہتر انکے مسائل کو کوئی حل نہیں کر سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں انہوں نے کہا کہ میں بلدیہ ٹاؤن کے تمام مسائل سے واقف ہوں اور انکا حل بھی جانتا ہوں۔