جام پور (نمائند ہ نوائے وقت)ضلع راجن پور میں محکمہ تعلیم میں درجہ چہارم کی اسامیوں پر غیر قانونی تقرریوں کے معاملہ پر سی ای او ایجوکیشن اور ڈپٹی ڈی اوز زنانہ کے درمیان ٹھن گئی۔ غیر قانونی ارڈروں پر دستخط کرنے سے صاف انکار کردیا۔ کسی کی خواہش کی خاطر اپنے ضمیر کا سودا نہیں کرسکتیں ۔ سی ای او تعلیم نے دونوں ڈپٹی ڈی ای او ز کے خلاف کاروائی کے لیے سیکرٹری تعلیم وڈپٹی کمشنر راجن پور کو مراسلہ جاری۔ ڈپٹی ڈی اوز کے جرات مندانہ اقدامات پر خراج تحسین پیش۔ تفصیل کے مطابق راجن پور میں 75اسامیوں پر سات نوکریاں فی ارکان اسمبلی کے درمیان کوٹہ طے ہوا ۔وزیر اعلی افس سے امیدواروں کے ناموں کی لسٹ ڈپٹی کمشنر کے توسط سے سی ا ی او ایجوکیشن راجن پور کو بھجوائی گئی ۔ سی ای او نے لسٹ کے مطابق امیدواروں کی تقرری کے لیے نام ڈپٹی ڈی او ز کو دیے ۔ ڈپٹی ڈی او راجن پور نگہت جاوید،ڈپٹی ڈی او جام پور اقصی نورین نے ملازمت کے آرڈرپر صاف انکارکرتے ہوئے کہا کہ ایسے امیدوار جن کی درخواستیں تک جمع نہ ہیں۔ ایسے لوگوں کی لسٹ پر دستخط نہیں کر سکتے۔ دونوں ڈپٹی ڈی ای اوز کے جملے سننے پر سی ای او تعلیم نے ناراضگی کا اظہار کیا۔ تمام ترصورت حال سے ڈپٹی کمشنر راجن پور احمرنیک کو اگاہ کیا جس نے دونوں افسران کے خلاف حکومتی پالیسوں پر عمل درامد نہ کرنے اور مس کنڈیکٹ کے تحت کارروائی ارسال کرنے کا حکم دیا ۔ سی ای او تعلیم نے مبینہ طور پر دونوں افسران کے خلاف چار صفات پر مشتمل رپورٹ ڈپٹی کمشنر کے توسط سے سیکرٹری تعلیم پنجاب کو بھجوادی۔ اس سلسلے میں سی ای او تعلیم راجن پور سے موقف لینے کے لیے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ٹیلی فون اٹینڈ نہ کیا۔