پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں اپریل کے آخری ہفتے کے پہلے روزکاروبار کاآغاز زبردست تیزی کے ساتھ ہوا اور سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع بخش کمپنیوں کے شیئرز کی خریداری میں بھرپور دلچسپی نظر آئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس45ہزار کی نفسیاتی حد بحال کرتے ہوئے 976.01پوائنٹس کے اضافے سے 45682.77پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا جب کہ53.14فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاجس سے مارکیٹ سرمائے میں ایک کھرب41ارب95کروڑ روپے سے زائد کا اضافہ ہوگیا اورحصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت70.10فی صدزائد رہا۔ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص خریداری میں بھرپور دلچسپی لی گئی جس کے باعث تیزی کا رجحان رہا اوردوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس45ہزار کی نفسیاتی حد کو عبور کرتے ہوئے45682 پوائنٹس کی بلند سطح پرگیابعد میں پرافٹ ٹیکنگ کے باعث مذکورہ سطح برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان غالب رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 976.01پوائنٹس کے اضافے سے 45682.77پوائنٹس کی سطح پربند ہواجب کہ کے ایس ای30انڈیکس520.83پوائنٹس کے اضافے سے18979.30پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 552.12پوائنٹس کے اضافے سے 30845.99پوائنٹس کی سطح پرپہنچ گیا ۔ مجموعی طورپر397کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں 211کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 170میں کمی اور16میں استحکام رہا۔پیرکو40کروڑ90لاکھ86ہزار956شیئرز کے سودے ہوئے جبکہ گزشتہ کاروباری روز جمعہ کو24کروڑ4لاکھ87ہزار562حصص کے سودے ہوئے تھے۔کاروبار میں تیزی کے باعث مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ ایک کھرب41ارب95کروڑ1لاکھ34ہزار847 روپے بڑھ کر79 کھرب 31 ارب24کروڑ27لاکھ84ہزار87 روپے ہوگیا ۔