کراچی : لاپتہ لڑکیوں کا سراغ مل گیا ، زہرہ نے لاہور ، نمرہ نے ڈی جی خان میں نکاح کرلیا 

کراچی، لاہور، تونسہ شریف (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت) کراچی سے لاپتہ ہونے والی دونوں لڑکیوں دعا زہرہ اور نمرہ کا سراغ مل گیا ہے۔ زہرہ نے 17 اپریل کو لاہور کے ظہیر سے نکاح کیا۔ نکاح نامے میں عمر 18 سال اور حق مہر 50 ہزار لکھوایا۔ پولیس ذرائع کے مطابق نکاح نامے میں درج کوائف اور نکاح خواں کا پتہ اور کئی دیگر کوائف جعلی ہیں۔ زہرہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا‘ مرضی سے آئی ہوں۔ دعا زہرا کے کیس میں نیا موڑ آ گیا۔ نکاح نامے پر درج ایڈریس پر لڑکے کی رہائش کے شواہد نہیں ملے۔ دعا زہرا کے نکاح پر درج پتہ غلط نکلا۔ نکاح نامے پر لڑکے ظہیر احمد کی تاریخ پیدائش 17 دسمبر 2001ء ہے اور لڑکے کا پتہ شیر شاہ کالونی رائے ونڈ روڈ درج ہے۔ لاہور پولیس نے نکاح خواں غلام مصطفیٰ کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر عابد خان نے بتایا کہ کراچی پولیس کے فراہم کردہ نکاح نامے کے ذریعے لڑکی کو تلاش کر رہی ہے۔ دعا زہرہ کے والد نے کہا ہے کہ بیٹی ابھی نابالغ ہے۔ ملنے کی تصدیق نہیں ہوئی‘ دعا سے اپیل ہے کہ وہ گھر واپس آ جائے۔ دوسری طرف کراچی سعود آباد کی نمرہ نے تونسہ شریف میں محمد نجیب شاہ رخ سے نکاح کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق 20 اپریل کو کراچی سعود آباد سے نمرہ نامی ایک لڑکی گھر سے لاپتہ ہوئی۔ مئورخہ 20 اپریل کو تھانہ سعود آباد میں اسکی گمشدگی کی ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ جبکہ 25 اپریل کو لڑکی مذکورہ نے ایڈیشنل سیشن جج تونسہ یاسر عرفات کی عدالت میں اپنے والدین کے خلاف ہراسمنٹ کی درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں لڑکی نے مئوقف اختیار کیا کہ میں عاقلہ و بالغہ ہوں اور اپنی خوشی سے 18 اپریل کو محمد نجیب شاہ رخ سے نکاح کر لیا ہے۔ مزید یہ کہ میں اپنے خاوند کے ہمراہ ہنسی خوشی زندگی گزارنا چاہتی ہوں جبکہ میرا والد کسی بوڑھے شخص سے میری شادی کرنا چاہتا تھا۔ لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ بچپن میں میری منگنی ہمراہ محمد نجیب شاہ رخ سے کر دی گئی تھی مگر خاندانی اختلافات کی وجہ سے میرے والدین وہاں شادی کرنے سے گریزاں تھے۔ اب مجھے اپنے والد اور خاندان کے دیگر افراد سے جان کا خطرہ ہے۔ مجھے تحفظ فراہم کیا جائے۔ لڑکی کی درخواست پر ایڈیشنل سیشن جج یاسر عرفات نے مقامی پولیس کو لڑکی اور اس کے خاوند کو تحفظ فراہم کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔ ادھر دعا زہرہ اور نمرہ کے بعد کراچی سے ایک اور نوجوان لڑکی لاپتہ ہو گئی ہے۔ سولجر بازار سے 25  سالہ لڑکی لاپتہ ہونے کے بعد اہلخانہ نے پولیس سے رابطہ کر لیا ہے۔ لڑکی کے لاپتہ ہونے کی درخواست سولجر بازار تھانے میں دے دی گئی ہے۔ درخواست گزار کے مطابق میری بہن دینار 22 اپریل کو ٹیوشن پڑھانے گئی تھی، کئی گھنٹے گزرنے کے بعد تلاش شروع کردی جبکہ لڑکی کا موبائل فون بھی بند ہے۔ پولیس حکام کے مطابق لڑکی کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔پولیس ٹیم ظہیر کی تلاش میں اس کے آبائی علاقے حویلی لکھا اوکاڑہ روانہ ہوگئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...