اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حمزہ شہباز شریف کے وزیر اعلی پنجاب کے طور پر حلف کا معاملہ ایوان صدر اور ایوان وزیراعظم کے درمیان قانونی تنازعہ کی جانب بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ صدر مملکت نے حمزہ شہاز شریف سے حلف نہ لینے کی وجو ہات کے بارے میں گورنر پنجاب کا خط وزیراعظم سیکرٹریٹ کو ارسال کر دیا ہے۔ گورنر پنجاب نے اپنے خط میں ان آئینی وجوہات کا ذکر کیا ہے جن کی وجہ سے حلف نہیں لیا گیا۔ ایوان صد ر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قبل ازیں، لاہور ہائی کورٹ کا رٹ پیٹیشن نمبر 24320/2022 میں دیا گیا آرڈر بھی آئین اور قانون کے مطابق کارروائی کے لیے وزیراعظم سیکرٹریٹ کو بھجوایا جا چکا ہے۔ ذرائع کے مطابق گورنر کے خط میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب کا انتخاب 73ء کے آئین کے مطابق نہیں ہے، آئین کے آرٹیکل 130کی شق 5کے تحت وزیراعلی کے حلف کے لئے کوئی وقت متعین نہیں، ڈپٹی سپیکر نے جو اقدام کیا تھا وہ عدالت کی ہدایت اور حلف کی خلاف ورزی ہے، اور وہ بطور گورنر متنازعہ وزیر اعلی سے حلف نہیں لے سکتے۔ وزیراعلی کا انتخاب آئینی خلاف ورزیوں کی مثال ہے۔