لاہور (کامرس رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں 23ویں روزے کو بھی سبزیوں اور پھلوں کی گراں فروشی جاری رہی۔ حکومتی ادارے کسی بھی علاقے میں سرکاری ریٹ لسٹ پر عمل درآمد میں ناکام رہے جس سے پرچون سطح پر کھلے عام سبزیوں اور پھلوں کی گراں فروشی جاری رہی۔ سرکاری نرخ نامے میں بعض سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں کمی ہوئی لیکن گراں فروشی کے باعث یہ کمی صارفین کو منتقل نہیں ہوئی۔ صارفین نے رابطہ کر کے بتایا کہ سبزیوں میں ایک کلو آلو کچا چھلکا درجہ اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت 24 روپے تھی لیکن دکانداروں نے 35 روپے تک فروخت کئے۔ پیاز درجہ اول 70روپے کی بجائے 75روپے، ٹماٹر 55 روپے کی بجائے 80 روپے، سبز مرچ اول 99روپے کی بجائے 115روپے، لیموں دیسی 710روپے کی بجائے 800 روپے تک فروخت کئے گئے۔ پھلوں میں ایک کلو سیب کالا کولو پہاڑی اول کی زیادہ سے زیادہ قیمت275 روپے مقرر تھی لیکن دکانداروں نے 380روپے تک فروخت کئے۔ ایک درجن کیلا درجہ اول 145روپے کی بجائے 230روپے، گرما 115 روپے کی بجائے 125روپے، امرود 93روپے کی بجائے 150 روپے، سٹرابری اول 185روپے کی بجائے 250روپے، کھجور ایرانی 275 روپے کی بجائے 350روپے، خربوزہ اول 80روپے کی بجائے 100 روپے اور ایک کلو تربوز 60 روپے کی بجائے 80 روپے اور ایک کلو لوکاٹ 148روپے کی بجائے 200روپے تک فروخت کی گئی۔
گرانفروشی