روزانہ تقریباً ایک ہزار افراد وزٹ کرتے ہیں

Apr 26, 2023

ڈاکٹرفائقہ منصور
کتاب بینی صدیوں سے ذہنی بالیدگی کا مجرب نسخہ رہی ہے اور کتب خانوں کے کردار کوہمیشہ ذوق مطا لعہ کی ترویج میں اہم سمجھا جاتا رہا ہے۔اسی سلسلے میں پنجاب یونیورسٹی لائبریری نے ایک بک کلب کے قیام کا اہتمام کیا جوہر ماہ لائبریری میں دو کتابوں پرتعارفی گفتگو کا ایک پروگرام منعقد کرتا ہے۔ یہاں یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ پنجا ب یونیورسٹی لائبریری پاکستا ن کی قدیم اوربیش قیمت تعلیمی لائبریریوں میں سے ایک ہے۔ چھ لاکھ سے زائد کتب کے ذخیرہ کی ما لک یہ سہ منزلہ لائبریری ا پنے ا ندر ایک وقت میں چھ سو سے زیادہ افراد کے بیٹھنے کی صلاحیت ر کھتی ہے۔ لائبریری کے اعدادوشمار یہ ظاہر کرتے ہیں کہ روزانہ تقریباً ایک ہزار افراد اسے وزٹ کرتے ہیں۔
جنوری 2018ء میں چیف لائبریرین ڈاکٹر محمد ہارون عثمانی نے یونیورسٹی کے طلبہ میں مطالعے کے رجحان کو فروغ دینے کا مقصد سامنے رکھتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی لائبریری بک کلب کا آغاز کیا۔ اس سلسلے میں شعبۂ انگریزی کے استاد ڈاکٹر شاہ زیب خان نے بھی ان کی معاونت کی۔ طے یہ پایا کہ بک کلب میں ہر ماہ ایک انگریزی اور ایک اردو کتاب کا تعارف پیش کیا جائے۔ اس کا ایک پہلو یہ بھی تھا کہ اردو ادب کے طلبہ کو انگریزی زبان اور انگریری ادب کے طلبہ کو اردو زبان کی لطافت اور گہرائی سے روشناس کرایا جا ئے اور بتایا جائے کہ بہترین ادب اور علم کسی خاص زبان کا محتاج نہیں۔ یہ بھی طے کیا گیا کہ بک کلب کے پروگراموں میں اردو اور انگریزی کے علاوہ پنجابی، فارسی اور عربی کی کتابوں کو بھی شامل کیا جائے گا۔
بک کلب کے حوالے سے ایک اہم نکتہ کتاب اور اس کا تعارف کرانے والے کا انتخاب تھا کیونکہ بک کلب کا مقصد فروغ مطالعہ کے ساتھ ساتھ علمی اور سماجی شعوروآگہی کو بھی ا جاگر کرنا تھا۔ کتاب کے انتخاب کے بارے میں یہ اصولی موقف اختیار کیاگیا کہ ہر وہ کتاب جواپنے اندرقاری کے لیے کوئی علمی،ادبی اورسماجی پیغام یا سوال رکھتی ہو بک کلب کا حصہ بنائی جائے گی۔ تعارف کرانے والوں کے بارے میں یہ طے کیا گیا کہ کتاب پر گفتگو کے لیے پنجا ب یونیورسٹی اور دیگر اداروں کے اساتذہ اورعلم دوست لوگوں کو مدعوکیاجائے گا۔ کتاب کے انتخاب کی ا یک صورت یہ بھی رکھی گئی کہ تعارف کرانے کے لیے آنے والے شخص ہی کو کتاب منتخب کا ا ختیار د یا جائے مگر اس درخواست کے ساتھ کے انتخاب بک کلب کے بنیادی مقاصد کے مطابق ہو۔

مزیدخبریں