عیشہ پیرزادہ
eishapirzada1@hotmail.com
بچوں کے ساتھ طویل سفر بسا اوقات کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا۔ گاڑی چلتے ہی ان کے اندر کا بچہ ایک الگ ہی انگڑائی لیتا ہے اور وہ شیشے میں پیچھے دوڑے مناظر کو دیکھ کر کچھ زیادہ ہی پرجوش ہو جایا کرتے ہیں۔
اسی طرح نومولود یا زیادہ چھوٹے بچوں کا معاملہ کچھ مختلف ہے وہ گاڑی میں زیادہ خوشی کا مظاہرہ نہیں کرتے ان کو لبھائے رکھنا یا آرام دہ نیند کا موقع دینا بہتر ہوتا ہے۔
آج آپ کو ایسے کچھ طریقے بتاتے ہیں جن کی مدد سے بچوں کے ساتھ سفر کو خوشگوار اور محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔
اگر بچوں کے ساتھ سفر مطلوب ہے تو بجائے اس کے بچے خود سوار ہو کر اپنی مرضی کی جگہ پر بیٹھیں، اس سے قبل ہی طے کر لینا چاہیے کہ ان کو کس سیٹ پر بٹھایا جائے گا۔
اسی طرح جو زیادہ چھوٹے ہیں ان کے لیے بے بی سیٹ کا استعال کریں جو بچوں کے وزن اور لمبائی کے حساب سے مناسب اور آرام دہ ہو۔
ماہرین یہ بھی تجویز کرتے ہیں کہ نئی گاڑی خریدتے وقت اس بات کو مدنظر رکھا جائے کہ بچوں کے ساتھ سفر کرنا پڑے تو اس کو کیسے آسان بنایا جائے گا۔
نومولود بچوں کو ان کے مخصوص بیڈ یا سیٹ کے ساتھ ہی گاڑی میں ایڈجسٹ کیا جائے تو اس سے وہ آرام دہ حالت میں رہتے ہیں۔
ضروری ہے کہ بچے کا بیڈ یا سیٹ پچھلی نشست پر رکھی جائے کیونکہ اگلی سیٹیوں کو آگے پیچھے کرنے کی سہولت ہوتی ہے اس لیے لمبائی کی مناسبت سے سیٹ ایڈجسٹ کی جائے۔
15 ماہ سے کم عمر کے بچوں کے لیے یہی طریقہ کار اختیار کرنے پر زور دیا جاتا ہے۔
ایک اہم بات گاڑی کے لاک کو بار بار دیکھیں۔آج کل زیادہ تر گاڑیوں میں پچھلی سیٹوں کے لیے حفاظتی لاکس موجود ہیں۔ گاڑی روانہ ہونے سے قبل ان کو لگانا نہ بھولیں تاکہ سفر کے دوران دروازے کھلنے کا احتمال نہ رہے۔
یہ بھی مشورہ دیا جاتا ہے کہ بچوں کو گاڑی کے اندر کچھ کھانے کو نہ دیں خصوصاً مختصر سفر کے دوران، لمبے سفر کے دوران عارضی طور پر قیام کے دوران کچھ کھلایا پلایا جا سکتا ہے۔
اسی طرح لمبے سفر کے دوران گیمز وغیرہ کے ساتھ بھی بچوں کا موڈ خوشگوار رکھا جا سکتا ہے۔
یہ خیال کہ سیٹ بیلٹ کا استعمال صرف بڑوں کے لیے ضروری نہیں زیادہ درست نہیں اس لیے گاڑی سٹارٹ ہونے سے لے کر بند ہونے کے عرصے کے دوران ان کو بھی حفاظتی بیلٹ میں باندھیں۔
سفر کے دوران بچے کسی چیز یا ساتھ بیٹھے شخص کو پکڑنے کی کوشش کر سکتے ہیں جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
اگر آپ عام دنوں میں ڈرائیونگ کے دوران ضوابط کو نظرانداز کرتے رہے ہیں تو یقیناً یہ اچھی عادت نہیں ہے خصوصاً جب آپ کے ساتھ گاڑی میں بچے بھی ہوں۔ ایسے وقت میں آپ کو زیادہ محتاط اور ذمہ دار ہونا چاہیے کیونکہ یہ آپ کے خاندان کی حفاظت اور سلامتی کا معاملہ ہے۔
زیادہ تر لمبے سفر کے دوران بچوں کو گھٹن اور ہیٹ سٹروک کا سامنا ہونے کا امکان ہوتا ہے اس لیے وقتاً فوقتاً چیک کرتے رہیںاور پانی یا جوس پلاتے رہیں۔
کچھ بڑی عمر کے بچے اکثر گاڑی میں شور مچاتے ہیں اس لیے ان کو سفر شروع کرنے سے قبل بتانا ضروری ہے کہ سفر کے دوران مت چیخیں اور زیادہ حرکت کرنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے ڈرائیور کی توجہ بٹ جاتی ہے اور حادثے کا خطرہ ہوتا ہے۔
اگر سفر کے دوران بچے شرارتیں کر رہے ہیں تو اس پر زیادہ سخت ردعمل دکھانے کی ضرورت نہیں کیونکہ آپ کا غصے کے اثرات آپ کی ڈرائیونگ پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ ایسے میں گاڑی روک لیں۔ ان کو سمجھائیں اوران کو پرسکون رکھنے والی چیزیں دیں جیسے گیمز یا کھلونے وغیرہ۔
گاڑی سے ہاتھ اور سر باہر نکالنا بچوں کے لیے باعث لطف ہے لیکن انہیں اس کی اجازت ہرگز نہ دیں اور اس کے لیے آسان طریقہ یہی ہے کہ شیشے چڑھا کر رکھیں۔ اگر موسم گرم ہے تو اے سی چلائیں اگر وہ دستیاب نہیں ہے تو اس سیٹ کا شیشہ کسی حد تک نیچے کر لیں جس پر کوئی بڑا فرد بیٹھا ہو۔