لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کے خدو خال پراسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا سلسلہ شروع کرے ، عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کے قرضوں اور امداد سے معیشت چلانے کی پالیسی کو ترک کرنے کیلئے سر جوڑ کر بیٹھا جائے ،معیشت کو دستاویزی اور ٹیکسیشن کے نظام کے ڈھانچے کو از سر نو ترتیب دے کر مجموعی ٹیکس آمدن میں کھربوں روپے کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبد الغفار اور جنرل سیکرٹری خواجہ ریاض حسین نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ حکومت پہلے ہی آئی ایم ایف کی شرائط مان چکی ہے اس لئے بجٹ دستاویز کی تیاری میں عالمی مالیاتی ادارے کی مداخلت نہیں ہونی چاہیے،حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ کے ابتدائی خدو خال کو فی الفور سامنے لائے اور اس پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ آمدن میں اضافے کے لئے برآمدات پر توجہ مرکوز کی جائے ،تمام برآمدی شعبوں کو سہولیات اور مراعات دی جائیں تاکہ وہ عالمی منڈیوں میں حریف ممالک کا مقابلہ کر سکیں۔ا نہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنی معیشت کے حوالے سے سمت کا تعین نہ کیا تو پاکستان آنے والے سالوں میں بھی کشکول نہیں توڑ سکے گا۔