افغانستان کی سرزمین سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کرنے والا ہندوستان سوشل میڈیا پہ بھی خود کو سرگرم عمل رکھتاہے، پروپیگنڈا کرتاہے اورغیریقینی کی صورتحال پیدا کرتاہے پاکستان کی Main Streamمیں گھس کے پاکستان کے تمام اداروں کو ٹارگٹ کرکے خود کو پاکستان کا دشمن ثابت کرتا چلاجارہاہے۔ انتہائی چالاک اور مکار دشمن کے قطر میں انڈین نیوی کے افسر پکڑے گئے جن کو قطر کی گورنمنٹ نے سزائے موت دی کیونکہ وہ قطر کی سٹیٹ کے خلاف کام کررہے تھے بعد میں انڈیا نےIntervienکیا تو قطر نے سزائے موت معاف کردی، اس سے بڑا ان کا دہشت گرد ہونے کا ثبوت کیا ہوگاکہ دنیا کے دوسرے ممالک میں ان کے Servingافسر پکڑے جارہے ہیں، پاکستان جب ایسی بات کرتاہے تو وہ کہتے ہیں کہ پاکستان انڈیا پر الزام لگاتاہے،اوردینا بھی آنکھیں بندکرلیتی ہے کیونکہ انکے ذہنوںمیں پاک بھارت روایتی دشمنی کا خیال جاگزیں ہے، لیکن دوسرے ممالک تو بڑھاچڑھاکے بھارت کے خلاف بات نہیں کرینگے دنیا بھی دوسروں کے کہنے پہ بات مان کر کہ انڈیا دہشت گردی میں ملوث ہے الرٹ ہورہے ہیں اوریہی پیغام مل رہاہے کہ اگر ان کو چھوٹ دے رکھی ہے تویہ دنیا کے امن کےلئے بہت بڑا خطرہ ہے،اصل میںدہشت گردی کی ریاستی سطح پہ حوصلہ افزائی اور سرپرستی ہورہی ہے وہ ہندوستان سے ہورہی ہے۔
بھارت میں بھارتی فلم انڈسٹری میں بھارتی سرکار کا حصہ بنتی ہے اور اس میں کشمیر فائر جیسی فلم ہویا اور ایسی فلمیں جس میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیاجاتاہے گویا کہ سٹیٹ پالیسی کے طور پر دہشت گردی کو پروموٹ کیاجارہاہے اس کے علاوہ ان کے تعلیمی اداروں، نصاب میں بھی ایسی چیزیں شامل کی جاتی ہیں جس سے اسلام دشمنی اور پاکستان دشمنی کو بڑھاوا ملتاہے،Anti Islam Themes پہ فلمیں بنائی جاتی ہیں۔ اصل میں انڈیا چاہتاہے کہ ہندوستان کے جو نوجوان نسل ہے انکے ذہنوں کو پاکستان کے خلاف زہر سے بھردیں تاکہ وہ ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کےلئے کام کرتے رہیں۔
یہ ایک نفسیاتی جنگ ہے جس کی جڑیں بہت گہری ہوتی جارہی ہیں، اس چیزکے پس منظر کو لے کر ہمیں اس پہ تحقیق کرنی چاہیے اس کو Counter Narrative کرنے کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی یہ بھی ہے کہ ہماری نوجوان نسل بھی وہ فلمیں دیکھتی ہیں ان کے ذہنوںمیں بھی کئی سوالات جنم لے رہے ہیں ، دشمن کا اصل مقصدیہ ہے کہ وہ ہماری قوم کو اپنے ہی ملک اور اداروں کے متعلق مشکوک کردیں۔اس سلسلے میں سٹیٹ کو بڑی واضح حکمت عملی بنانی ہوگی کیونکہ ابھی تک ہم باہمی انتشار کا شکارہوکر اس خطرناک معاملے پہ توجہ نہیں دے رہے، اس کا نقصان ناقابل تلافی ہے۔ اسی تناظر میں آگے دیکھتے ہیں کہ پاکستان چائنہ Economic Coridoorخاص طور پر انڈیا کے نشانے پر ہے اور گوادر کے اندر جس طرح حال ہی میں حملہ ہواہے ، گوادر میں وہاں کے حقوق کے حوالے سے جو تنظیمیں کام کررہی ہیں وہاں علیحدگی پسند بھی متحرک ہیں، بلوچستان کو بھی ٹارگٹ کیاہواہے انڈیانے، تاکہ کسی بھی طرح سے وہاں جو شورش برپاہے اس میں کمی نہ آنے پائے۔
Cepackکا اتنا بڑا پروجیکٹ جوپاکستان کےلئے Game Changerہوسکتاہے سردھڑ کی بازی لگارہاہے، یقیناً ہندوستان کاMain Target بلوچستان اور اس کی ساحلی پٹی ہے۔ جس طرح ابھی حالیہ الیکشن کے بعد جو گورنمنٹ بنی ہے ان کاسی پیک کو مکمل کرنا اہم مقصد ہے انڈیا اس بات کو جانتا ہے اس لئے گزشتہ ایک ماہ سے ہندوستان نے گوادر،تربت،پنجگور اور بلوچستان کے ساحلی علاقوںمیں شورش کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کررہاہے۔دشمن جانتاہے کہ آئندہ آنے والے دنوں میں گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح ہوناہے جس میں چائنیزGovernment High Officiels Expectedہیں اسی بات سے خوفزدہ ہوکر چائنیز انجینئرز کو ٹارگٹ کیاگیاہے بشام میں۔ گوادر پہ پے درپے حملے کئے گئے۔ الحمداللہ وہ حملے کامیاب نہ ہوسکے مگر اس سے ایک خوف کی فضا تو قائم ہوئی ،اور ہمارا دشمن بھی یہی چاہتاہے کہ اگر وہ حملہ کرکے خطرناک نتائج حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے تو ایک خوف کی فضا قائم کرسکیں تاکہ لوگ اعتماد کی فضا بحال نہ ہونے پر کام کرنا چھوڑ دیں۔یہ توہماری خوش قسمتی ہے کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے اور وہ انڈیا کے ان دہشت گردیوں کے باوجود یہ کہہ رہاہے کہ وہ اس پراجیکٹ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پاکستان کو نیچا دکھانے کےلئے ہندوستان کے علاوہ دوسرے دشمن بھی شامل ہیں جو اس سازش میں شامل ہیں کہ کسی طور پرCepack Take offنہ کرسکے اوربلوچستان کے جو معدنی وسائل ہیں وہ Explore نہ ہوسکیں، بلوچستان کی ساری پٹی اور گوادرDevelopنہ ہوسکے۔
عوام اور حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ یہ ملک کی سلامتی کا معاملہ ہے، پاکستان کی معاشی بحالی کا معاملہ ہے اگر سی پیک آگے جائے گا گوادر اور بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان آگے بڑھے گا۔ یہیCritical صورتحال ہے جس میں دشمن پاکستان کو پیچھے دھکیلنا چاہتاہے اورپیچھے دھکیلنے میں سردھڑکی بازی لگا رہا ہے۔
سی پیک مکمل ہوکررہے گا
Apr 26, 2024