وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت پنجاب حکومت کی طرف سے لاہور سمیت پانچ بڑے شہروں میں 519 کنال اراضی پر اپنی چھت اپنا گھر منصوبے کی منظوری دی گئی ہے۔ کم آمدن والے بے گھر لوگوں کی ہاﺅسنگ سکیم کیلئے پانچ شہروں میں سٹیٹ لینڈ کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔اس منصوبے پر جلد کام شروع ہونے جا رہا ہے۔
خوراک اور لباس کی طرح رہائش یعنی گھر بھی انسان کی بنیادی ضرورت ہے۔پنجاب حکومت کی طرف سے صوبے کے پسماندہ اورکم آمدن والے لوگوں کی ضروریات کا خیال رکھا جا رہا ہے۔مہنگائی کے اس دور میں عام آدمی کے لیے اپنے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو چکا ہے۔کچھ لوگوں کے لیے تو دو وقت کی روٹی بھی ایک مسئلے کی صورت اختیار کر گئی تھی۔اس حوالے سے حکومت پنجاب نے روٹی کی قیمت 20 روپے سے کم کر کے 16 روپے کر دی اور اس کی فراہمی کو یقینی بھی بنایا جا رہا ہے۔اب حکومت کی طرف سے اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔ جس پر جلد کام شروع ہونے کا امکان ہے۔زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرنا ایک فلاحی مملکت میں ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے۔عموما مرکزی حکومت کو ہی ریاست گردانا جاتا ہے۔پاکستان تو فلاحی ریاست کے ساتھ اسلامی جمہوریہ بھی ہے چنانچہ ریاست کی ذمہ داری میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔اپنے طور پر مرکزی حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔پنجاب حکومت کی طرف سے اس حوالے سے اگر مرکزی حکومت کی معاونت کی جاتی ہے تو اس سے ریاست پر معاشی اور مالی بوجھ کم ہونے میں مدد ملے گی۔تعلیم اور صحت کے معاملات بھی بنیادی انسانی ضروریات میں آتے ہیں۔اٹھارھویں ترمیم کے بعد ایسے کئی محکمے صوبوں کو منتقل کردیئے گئے تھے۔صوبے اپنے وسائل میں رہتے ہوئے شہریوں کو یہ سہولتیں فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔پنجاب حکومت کی طرف سے اپنی چھت اپنا گھر منصوبہ عام آدمی کو اپنے گھر کی فراہمی کے لیے بہترین اور بروقت ہے۔ پاکستان میں ایسے منصوبے سرخ فیتے کی نذر بھی ہو جاتے ہیں۔ مریم نواز شریف مذکورہ پراجیکٹ کی خود نگرانی کر یں تو اس منصوبے کی جہاں شفافیت پر سوال نہیں اٹھے گا وہیں یہ جلد پایہ تکمیل کو بھی پہنچ سکے گا۔
”اپنی چھت اپنا گھر“ منصوبہ
Apr 26, 2024