لاہور(خصوصی نامہ نگار ) ملی مجلس شرعی میں شمال تمام مکاتب فکر کے علماء نے ایک بیان میں وفاقی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے جس میں حکومت نے2023ء میں فیٹف کے دباؤ میں آکر پاس کردہ وقف قوانین کا اسلام آباد کی مساجد ومدارس پر اس کا نفاذ اور اطلاق کردیا ہے جس سے سارے وقف ادارے حکومتی کنٹرول میں چلے گئے ہیں۔ ساری مساجد کمیٹیاں ختم کردی گئی ہیں۔ ملی مجلس شرعی کے صدر مولانا زاہد الراشدی ، جنرل سیکرٹری مولاناڈاکٹر محمد امین ،مولانا عبدالرؤف ملک، مولانا سردار محمد خان لغاری، مولانا حافظ عبدالغفار روپڑی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ،ڈاکٹرمفتی محمد کریم خان، مولانا عبدالرؤف فاروقی، حافظ محمد عمران طحاوی، حاجی عبداللطیف چیمہ، مولانا غضنفر عزیز، حافظ ڈاکٹر محمد سلیم، مولانا عبداللہ مدنی ،مولانا قاری محمد عثمان رمضان،صاحبزادہ محمد فاروق قادری،علامہ توقیر عباس، مولانا مفتی محمد عمران انور نظامی، مولاناحافظ نعمان حامداور دیگر نے اس خدشے کا اظہاربھی کیا کہ جیسے پہلے فیٹف کا قانون صرف اسلام آباد کے وفاقی علاقے کیلئے بنا تھا اور بعد میں صوبوں میں بھی اسی طرح کی قانون سازی کردی گئی ، اب بھی خدشہ ہے کہ اسلام آباد کے بعد سارے صوبوں میں یہ قانون نافذ کردیا جائے گا۔