قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی مصطفی شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں 2018میں اے پی ایس میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعہ کی بازگشت سنائی دی، وزیر اطلاعات نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان بارے ایوان کو آگاہ کیا، انہوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کو روک کر دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی راہ اختیار کی گئی جس کا ریاست کو نقصان ہوا، ایوان میں وزرا کی عدم حاضری پر قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیر یہاں نہیں آ سکتے تو استعفیٰ دے کر کسی اور کو موقع دیں۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ حکومت اور پارلیمانی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ ایوان کیسے چلتا ہے۔
وزرا کی عدم حاضری پر اپوزریشن کا سخت ردعمل، استعفوں کا مطالبہ
Apr 26, 2024