اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں سوال اٹھایا ہے کہ جب مقدمہ درج ہوا تو دیگر لوگوں نے بھی سائفر کی کاپیاں واپس نہیں کی تھیں تو کیا ان کا یہ اقدام ٹھیک تھا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بنچ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر سے سوال کیا اس حد تک تو آپ تسلیم کریں گے کہ سائفر کاپی دانستہ واپس نہ کرنے اور غفلت برتتے ہوئے گم کرنے کے الزامات بیک وقت نہیں لگائے جا سکتے تھے۔ ایف آئی اے کے سپیشل پراسیکیوٹر حامد علی شاہ نے کہا بانی پی ٹی آئی کے پاس جب سائفر آیا تو انہوں نے دانستہ طور پر اپنے پاس رکھ لیا، پھر کوتاہی برتتے ہوئے سائفر کاپی واپس نہیں کی۔
مقدمہ بنا تو دوسرے لوگوں نے بھی سائفر کاپیاں واپس نہیں کیں تھیں، ان کا اقدام درست: ہائیکورٹ
Apr 26, 2024