لاہور(نیٹ نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر رانا ثنا اللہ نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف ملک کی خاطر کل بھی بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے مذاکرات کے لیے آمادہ تھے اور آج بھی ہیں۔نیوز ویب سائٹ ’وی نیوز‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے نواز شریف کے دورہ چین کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا نواز شریف کا دورہ چین نجی دورہ ہے، جہاں وہ کمیونسٹ پارٹی کی دعوت پر گئے ہیں یہی وجہ ہے انہوں نے اس دوران کوئی سرکاری مصروفیات نہیں رکھیں، مسلم لیگ (ن) کو سیاسی اور تنظیمی طور پر ازسر نو اپنا جائزہ لینا چاہیے نواز شریف اس حوالے سے منصوبہ سازی کر رہے ہیں اور جلد اس ضمن میں مشاورت کریں گے۔سابق وزیر داخلہ کے مطابق جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ اتنے بڑے عہدے پر رہے ہیں انہیں جیب سے قرآن نکال کر قسمیں نہیں اٹھانی چاہیں تھیں، تاہم ان کی بات یہ درست ہے انہوں نے نواز شریف کو لندن نہیں بھجوایا۔ انہوں نے باور کروایا نواز شریف کی 100 فیصد حمایت شہباز شریف کی حکومت کو حاصل ہے۔ انہوں نے وضاحت دی نواز شریف پارٹی صدر بننا چاہتے تو وہ بن سکتے ہیں ،جہاں جہاں پارٹی کو ضرورت پڑئے گئی وہاں پر نئے لوگوں کو لائیں گے۔ انہوں نے نواز شریف کو ملک میں مزاحمت کی سیاست کا اصل ہیرو قرار دیدیا، انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے 32 سال مزاحمت کی سیاست کی ہے۔انہوں نے بتایا اسٹیبلشمنٹ کو سیاست سے دور کرنا ہے تو سیاسی جماعتوں کو آپس میں ملنا ہوگا۔جاوید لطیف کی جانب سے وفاقی وزیر رانا تنویر پر 90 کروڑ روپے دے کر نشستیں لینے کے الزام پر رانا ثنا اللہ نے بتایا رانا تنویر کسی کو 90 روپے نہ دے، 90 کروڑ کیا رانا تنویر کے گھر پر رکھے ہوئے تھے؟ نہوں نے کہا جاوید لطیف نے ایسی بات کی ہے جس کا کوئی جواز ہی نہیں بنتا، ہم کوشش کر کے انہیں سمجھائیں گے کہ ایسا نہ کریں،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے سابق وزیر نے کہا ماڈل ٹاؤن میں جو 14 لوگ مارے گئے وہ طاہر القادری نے مارے تھے، طاہر القادری نے یہ کام بڑی محنت سے کروایا انہوں نے وہاں بندے اکھٹے کیے اور وہاں اس طرح کا ماحول پیدا کیا جس کے نتیجے میں یہ سب کچھ ہوا۔سابق وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں قتل اور دہشت گردی کی وارداتوں میں ملوث ہے جس کی متعلقہ رپورٹس وہ خود بھی دیکھ چکے ہیں۔