اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)نیشنل فوڈز لمیٹڈ نے درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنے قابل قدر سیڈ ٹو ٹیبل پراجیکٹ کا آغاز کردیا ہے۔اس پراجیکٹ کے تحت نیشنل فوڈز لمیٹڈ فارم چلانے والی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کرتے ہوئے مقامی کسانوں کو بااختیار بناتے ہوئے پاکستان کی زرعی ویلیو چین کو مضبوط بنارہا ہے۔پاکستان کے زرعی منظر نامے کو تبدیل کرنے کے ویڑن کے تحت نیشنل فوڈز لمیٹڈ نے سیڈ ٹو ٹیبل منصوبے کا آغاز اگست 2023میں کیا جس کا مقصد خام مال کے لیے درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے بالخصوص ٹماٹر کے گودے کی درآمد جو 10ملین ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ اس پراجیکٹ کے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ٹماٹر کے کاشتکاروں کی کاوشوں سے ستمبر 2023میں سندھ کے مختلف علاقوں میں 500ایکڑ رقبہ پر ٹماٹر کے بیج کاشت کیے گئے جس کی کٹائی فروری 2024میں کی گئی اور 8ہزار ٹن اعلیٰ معیار کے ٹماٹر اب تک حاصل کیے جاچکے ہیں۔نیشنل فوڈز لمیٹڈ کے گلوبل سی ای او ابرار حسن نے سیڈ ٹو ٹیبل پراجیکٹ کی اہمیت اور اب تک ہونے والی کامیابی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اب تک اس پراجیکٹ سے 2ملین ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت ہوچکی جو بڑھ کہ 10ملین ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ اس تصور کو عملی شکل دینے سے امریکی مارکیٹ میں 10ارب ڈالر سے زائد کے ایکسپورٹ امکانات روشن ہوئے ہیں۔