ٹی ٹونٹی کرکٹ میں پاکستان کا مڈل اوورز میں اسکورنگ ریٹ تشویش کا باعث بن گیا جس نے شائقین میں خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کیونکہ 2024ء کے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں صرف 39 دن باقی ہے۔ T20I کرکٹ میں تیز ترین 3000 رنز مکمل کرنے والے دو کھلاڑیوں محمد رضوان اور بابر اعظم کے ہونے کے باوجود پاکستان جارحانہ کرکٹ کھیلنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ اعداد و شمار نے شائقین کو پریشان کرنا شروع کر دیا ہے کہ میگا ایونٹ قریب ہی ہے۔ پاکستان کا مڈل آرڈر کافی عرصے سے سوالیہ نشان بنا ہوا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ رجحان برقرار ہے کیونکہ 7 سے 15 اوورز میں ان کا سکورنگ ریٹ 7.30 ہے جو کہ افغانستان سے بہتر ہے۔ آسٹریلیا 9.75 کے اسکور ریٹ کے ساتھ سرفہرست، جنوبی افریقہ 9.35 کے ساتھ دوسرے جبکہ ہندوستان 7 تا 15 اوورز میں 8.97 رن ریٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ویسٹ انڈیز 8.56 کے سکورنگ ریٹ کے ساتھ چوتھے، 8.22 کے رن ریٹ کے ساتھ سری لنکا 5ویں، 8.20 کے رن ریٹ کے ساتھ انگلینڈ چھٹے، 8.07 کے سکورنگ ریٹ کے ساتھ نیوزی لینڈ 7ویں، 7.46 کے رن ریٹ کے ساتھ آئرلینڈ 8ویں، 7.36 کے سکورنگ ریٹ کے ساتھ بنگلہ دیش 9ویں، 7.30 کے رن ریٹ کے ساتھ پاکستان 10ویں جب کہ 7.01 کے سکورنگ ریٹ کے ساتھ افغانستان 11 ویں نمبر پر ہے۔ 2024ء کا T20 ورلڈ کپ قریب آ رہا ہے اور پاکستان کے لیے خدشات بڑھ رہے ہیں ۔ اس کے پاس مڈل اور لوئر مڈل آرڈر میں رضوان، افتخار احمد، شاداب خان، عماد وسیم اور دیگر آپشنز ہیں جو میگا ایونٹ میں اپنی قسمت بدل سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان گروپ اے میں روایتی حریف بھارت کے ساتھ ہے اور دونوں ٹیمیں 9 جون کو نیو یارک کے ناساؤ کاؤنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں ورلڈ کپ کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے میچوں میں سے ایک میں ایک دوسرے سے مدمقابل ہوں گی۔