سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ،ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے،چیف جسٹس سند ھ ہائیکورٹ کا سرکاری وکیل سے کہنا تھا کہ جلسے کی اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو پھر ہم آپ کا ساتھ دیں گے یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔ سندھ ہائیکورٹ میں جلسے کی اجازت کیلئے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ کب تک معاملات بہتر ہو جائیں گے اور آپ انہیں جلسے کی اجازت دیدیں گے جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ایک مہینہ کا وقت لگ سکتا حالات بہتر ہونے میں۔عدالت نے سرکاری وکیل سے سوال کیا کہ حال ہی میں کیا کوئی سیاسی جلسہ ہوا ہے جس پر پی ٹی آئی وکیل نے بتایا کہ دو روز قبل ہی مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے جس پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی ۔اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پھر ان کو بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں یہ جانیں یا پھر اللہ جانے ۔آپ لوگ اپنے دفاتر میں بیٹھیں ۔آپ یہ بتائیں بغیر اجازت جلسہ کرنے پر مرکزی مسلم لیگ کیخلاف آپ نے کیا کارروائی کی ہے ۔آپ لوگو ں نے ان پر ڈنڈے برسائے ۔اپنے بڑوں سے بات کریں ،اتنا ظلم نہ کریں ،ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے۔چیف جسٹس سند ھ ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ جلسے کی اجازت نہ دینے کی کوئی معقول وجہ بتائیں تو پھر ہم آپ کا ساتھ دیں گے یہ نہ ہو کہ کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں ۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں یہ نہ ہو کوئی واقعہ ہو جائے تو سارا مدعا آپ کے کھاتے میںڈال دیا جائے ۔ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل کو کہیں آپ لوگوں کیلئے کوئی مسئلہ نہ بن جائے ۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ بھی ضد نہ کریں ایک ہفتہ صبر کرلیں۔عدالت نے درخواست پر سماعت 7مئی تک ملتوی کر دی۔