کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے اور فائرنگ کے مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد چھ ہوگئی ہے، جبکہ لائنزایریا اور صدر کے علاقوں میں دو بسوں کو آگ لگا دی گئی۔

کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے مزید واقعات کے دوران علاقہ کھارادر میں امام بارگاہ کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے دو افراد کو ہلاک کر دیا، جن میں سے ایک کی شناخت چوبیس سالہ عباس کے نام سے ہوئی ہے۔ ادھرخالد بن ولید روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ہوگیا جس کی نعش جناح ہسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ نارتھ ناظم آباد میں قلندری چوک کے قریب نامعلوم افراد نے گاڑی میں سوار پیپلزپارٹی کے کارکن کو قتل کردیا، مقتول کا نام فرحان بتایا گیا ہے۔ لائنز ایریا کے علاقے میں سنی تحریک کے کارکن قاسم مختار قادری کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے زخمی کر دیا جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسے، مقتول کی نماز جنازہ لائنز ایریا میں ادا کی گئی جس میں سنی تحریک کے مرکزی رہنماؤں کے علاوہ سینکڑوں افراد نے شرکت کی، اس موقع پر پولیس اور رینجرزکی بھاری نفری تعنیات تھی۔ سمن آباد کے علاقے میں فائرنگ سے سینٹری کی دکان کا مالک ہلاک ہوگیا، جبکہ نیپا چورنگی، صفورہ گوٹھہ اورشفیق موڑ پر نامعلوم افراد کی ہوائی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔اُدھرنامعلوم افراد نے لائنز ایریا کے علاقے جیکب لائن اور صدر ریگل چوک پرمنی بس کو روک کر آگ لگا دی۔

ای پیپر دی نیشن