کوٹری بیراج پر سُپر فلڈ برقرار ہے، بیراج میں پانی کا بہاؤ نولاکھ چالیس ہزار کیوسک تک پہنچ گیا جس کے بعد حیدرآباد، کوٹری، بدین، جامشورو، شہداد کوٹ، مٹیاری اور ٹھٹھہ کے کچے کے چارسو دیہات زیر آب آ گئے ہیں، ٹھٹھہ کے علاقے میں سرجانی بند پر پانی کا دباؤ برقرارہے، جس سے پکے کے علاقوں کو بھی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ انتظامیہ نے سرجانی بند کی صورتحال کو انتہائی خطرناک قراردے دیا ہے۔ سیلابی ریلا تیزی سے قمبرشہداد کوٹ کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ شہداد کوٹ کے چاروں اطراف موٹروے پر قائم کیا جانے والا بند بھی پانی کے دباؤ کے باعث کمزورہوگیا ہے اور کئی جگہوں سے پانی کا رساؤ جاری ہے، قبو سعید خان اور شہداد کوٹ میں پانی کا دباؤ کم کرنے کے لئے موٹر وے کو تین مقامات سے کاٹ دیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود نوے فیصد پانی کا رخ شہری علاقوں کی جانب ہے۔ اس سیلابی ریلے سے رتو ڈیرو، گڑھی یاسین اور لاڑکانہ کے علاقے بھی زیرآب آنے کا خطرہ ہے، دوسری طرف گولوا نہرمیں دو مقامات پر شگاف پڑنے سے قریبی دیہات زیرآب آگئے ہیں، حیدرآباد میں لطیف آباد، قاسم آباد اور حسین آباد میں نشیبی علاقوں کی آبادی کو کوہسار کی طرف منتقل کردیا گیا ہے۔ اُدھر محکمہ موسمیات کے مطابق سمندر میں مدوجزر کی وجہ سے سمندررات کے وقت پانی قبول نہیں کررہا اور سمندر میں بہت کم پانی داخل ہورہا ہے۔ یہ کیفیت مزید تین سے چار روز تک برقراررہے گی۔