میانمار میں پھر مسلم کش فسادات ‘ انتہا پسند بودھوں نے 38 دکانیں ‘35 گھر اور رائس ملز جلا دی

رنگون (اے پی پی) میانمار کے شمال مغربی علاقے میں بدھ مذہب کے پیروکاروںنے مسلمانوں کی درجنوں دکانوں اور مکانوں کو نذرآتش کردیا۔ ایک شدت پسند بدھ بھکشو گراتھو نے فیس بک پر اپنے صفحے میں کہا ہے کہ سینکڑوں افراد نے کانتھ پالو کے نواح میں تشدد کی اس کارروائی میں حصہ لیا جس میں 35 مکانوں اور 12 دکانوں کو آگ لگا دی گئی تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ میانمار میں 2011 سے فرقہ وارانہ فسادات کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک اور تقریباً ڈیڑھ لاکھ بے گھر ہوچکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مسلمان نوجوان کو پولیس نے بدھ خاتون سے زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ 150 افراد نے تھانے کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے نوجوان کی حوالگی کا مطالبہ کیا پولیس کے انکار پر جلاﺅ گھیراﺅ کیا۔ ساگنگ علاقے کے قصبے کنبالو میں واقعہ پیش آیا۔ انتہا پسندوں نے 38 دکانیں 9 کاروباری ادارے اور ایک رائس مل جلا دی۔

ای پیپر دی نیشن