واشنگٹن+لندن (اے پی پی + اے ایف پی + نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ اور امریکہ نے شام کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے ثابت ہونے کی صورت میں شام کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔ لندن میں 10 ڈاﺅننگ سٹریٹ کی جانب سے جاری کئے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ برطانوی وزیرِاعظم ڈیوڈ کیمرون نے امریکی صدر بارک اوباما کے ساتھ چالیس منٹ تک فون پر بات چیت کی، دونوں رہنماو¿ں نے شام کی جانب سے کئے جانے والے کیمیائی ہتھیاروں کے حملے سے متعلق بڑھتے ہوئے اشاروں پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی وزیرِاعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق ڈیوڈ کیمرون نے کینیڈا کے وزیرِاعظم سٹیفن ہارپر سے بھی اس حوالے سے بات چیت کی۔ کینیڈا کے وزیرِاعظم نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ بین الاقوامی برادری اس حوالے سے فوری اقدام کرے۔ ادھر شامی وزیراطلاعات نے کہا ہے کہ جارحیت کی صورت میں پورا مشرق وسطیٰ متاثر ہو گا۔ شامی حکومت نے مزید کہا کہ امریکہ فوجی کارروائی سے باز رہے۔ وزیراطلاعات نے کہا امریکہ کی جانب سے فوجی مداخلت کی صورت میں خطے کو آگ لگ جائے گی، ثناءنیوز کے مطابق برطانوی انسانی حقوق تنظیم کے مطابق شام میں اعصاب کو ناکارہ کرنیوالی گیس ”نیوروٹاکسن“ استعمال کی گئی۔ متاثرہ مریضوں کے پپوٹے سوج، نظر دھندلائی ہوئی اور منہ سے جھاگ نکل رہی تھی۔ عرب لیگ کا آج اجلاس ہوگا۔ روس نے امریکہ سے کہا ہے وہ ماضی کی غلطیوں کو نہ دہرائے ایسے اقدامات سے خطے میں امن بحالی کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔ مغرب کی جانب سے شام میں عراق والی غلطی دہرانے کے سنگین نتائج نکلیں گے۔ ادھر امریکی فوج شامی حدود کے قریب پہنچ گئی۔ اے پی پی کے مطابق ایران نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام میں فوجی مداخلت کی گئی تو ہم خاموش نہیں رہیں گے‘ تمام تر نتائج کا ذمہ دار امریکہ ہوگا‘ شامی فوج اور اتحادی ممالک دفاع کرنے کا حق رکھتے ہیں۔ اتوار کو ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی مسلح افواج کے نائب سربراہ بریگیڈیئر مسعود جزیری نے امریکی سیکرٹری دفاع چک ہیگل کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ شام میں دہشتگردی کا ماسٹر مائینڈ امریکہ ہے۔ امریکہ نے ”ریڈ لائن“ عبور کی تو شدید نتائج نکلیں گے۔ 60 فیصد امریکی شہریوں نے شام میں فوجی مداخلت اور فضائی حملوں کی مخالفت کی ہے۔ اے پی پی کے مطابق معروف امریکی سیاسی تجزیہ کار کیون بیرٹ نے کہا ہے کہ شام میں امریکی فوجی مداخلت سے تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔ شام میں امریکی ارادوں کے پیچھے اسرائیلی لابی کا دباﺅ کارفرما ہے۔ شام نے اقوام متحدہ معائنہ کمشن کو کیمیائی ہتھیاروں سے متاثرہ مقامات کے دورے کی اجازت دیدی۔ مصری وزارت خارجہ کے مطابق شام نے دوران تفتیش جنگ بندی کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ شام میں حکومت مخالفین پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے شواہد پہلے ہی مٹانے کے ثبوت ملے ہیں۔
کیمیائی ہتھیار: انسپکٹرز کو متاثرہ مقامات کے دورے کی اجازت ‘ شام کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے: امریکہ‘ برطانیہ‘ مداخلت پر پورا خطہ جل جائے گا: وزیراطلاعات
Aug 26, 2013