کابل (آئی این پی ) افغان وزارت داخلہ نے الزام عائد کیا ہے کہ افغانستان میں عدم تحفظ کی بڑی وجہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ہے ، پاک فوج کے اہلکار اور آئی ایس آئی 60د ہشتگرد گروپوں کو تربیت دے رہی ہے جنہیں پھر امن وامان خراب کرنے کیلئے افغانستان بھجوایا جاتا ہے، افغان نیشنل سکیورٹی فورسز سرحدی علاقوں میں پاک فوج کی کسی بھی جارحیت اور دراندزی کی کوشش کا جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہیں،بگرام جیل سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی باعث تشویش ہے پیرکو افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی نے پریس کانفر نس کے دوران کہاکہ پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی افغانستان میں عدم تحفظ کے پیچھے ایک بنیادی عنصر ہے ۔ پاکستان اپنے وعدوں اور بین الاقومی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔ طالبان عسکریت پسند افغانستان کے کئی اضلاع میں پاکستانی فوجیوں کی حمایت اور موجودگی کے باعث لڑرہے ہیں۔ انہوں نے امریکہ کی طرف سے بگرام جیل سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ رہا کیے جانے والے افراد دوبارہ ضرورمسلح گروپوں میں شامل ہوں گے۔ قاری عالم ایک بدنام زمانہ طالبان کمانڈر ہے جسے صوبہ قندوز سے گرفتار کیاگیا۔ ترجمان نے مزید کہاکہ قندوزکے اضلاع خان آباد،چاردرہ اور دشت آرچی اور صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین ،فریاب صوبے کے ضلع قیصر کو طالبان کے چنگل سے آزاد کرالیا گیا تھااوران علاقوں میں بے گھر افراد کو دوبارہ آباد کردیا گیا ہے ۔ ادھرافغانستان نے پاکستانی وزیرداخلہ کے ان الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے کہ ملک میں جاری حالیہ مظاہروں کے دوران افغان انٹیلی جنس ممکنہ طور پر خودکش حملے اور تخریبی کاروائیاں کرسکتی ہے ۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت خارجہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے اسطرح کے بیانات رائے عامہ کو دھوکہ دینے اور مظاہرین میں خوف وہراس پیدا کرنے کے لے دیے جارہے ہیں۔افغانستان سمجھتا ہے کہ پاکستان میں جاری حالیہ مسائل اسکے گھریلو مسائل ہیں۔افغانستان خطے میں دہشتگردی سے شدید متاثر ملک ہے اور اسے پاکستان کی طرف سے کنٹرول علاقوں میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی کے باعث نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔افغانستان کبھی بھی دہشتگرد سرگرمیوں اور پراکسی وار کی حمایت نہیں کرتا ۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کو خود اپنے علاقوں میں دہشتگردی کے خطرات کا سامنا ہے ۔افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان دہشتگردوں کی پناہ گاہوں اور انکے منصوبوں کے بارے میں پاکستان کے ساتھ قابل اعتماد معلومات کا تبادلہ کیا ہے اور پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ ان دہشتگرد گروپوں سے نہیں بچ پائے گا۔