وزاعظم سمیت اہم شخصیات پر مقدمے کیخلاف درخواست، فیصلہ میرٹ پر ہو گا: ہائیکورٹ

Aug 26, 2014

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس محمود مقبول باجوہ نے وزیراعظم، وزیراعلی پنجاب، رانا ثناء اللہ، سعد رفیق، حمزہ شہباز، پرویز رشید اور عابد شیر علی اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے سیشن عدالت کے فیصلے کے خلاف تین وفاقی وزرا کی درخواست کی سماعت آج26 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے ادارہ منہاج القرآن کے ڈائریکٹرکو نوٹس جاری کر دیئے۔ جبکہ ایڈووکیٹ جنرل کو معاونت کیلئے طلب کر لیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار وفاقی وزرا پرویز رشید، سعد رفیق اور عابد شیر علی کے وکیل اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ مہناج القرآن کے ڈائریکٹر جواد حامد نے مقدمہ درج کرنے کے لیے سیشن عدالت میں درخواست دی حالانکہ ان کا جاں بحق افراد کے ساتھ کوئی خونی رشتہ نہیں۔ ادارہ منہاج القرآن نے جوڈیشل کمیشن اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم سے کسی بھی قسم کا تعاون نہیں کیا ادارہ منہاج القرآن کی جانب سے درخواست میں وزیراعظم اور وفاقی وزرا کا نام شامل کیا گیا جن کا معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ جسٹس آف پیس کو ضابطہ فوجداری کے آرٹیکل22اے 22بی کے تحت دائر اندراج مقدمہ میں ایف آئی آر لازمی درج کرنے کا حکم دینے کا اختیار نہیں البتہ ایڈیشنل سیشن جج قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دے سکتا ہے۔ اس لئے ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ قانون کے مطابق نہیں۔ فاضل جج نے قانون سے تجاوز کیا۔ مذکورہ مقدمے کی پہلے ہی ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اس لئے دوسری ایف آئی آر درج کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ اندراج مقدمہ کیلئے دائر رٹ میں وزیر اعظم کا نام بھی لکھوا دیا گیا جو وفاق میں بیٹھے ہیں حالانکہ یہ صوبائی معاملہ ہے۔ درخواست گزار کی طرف سے وزیر اعظم سمیت دیگر شخصیات کے نام بے بنیاد لکھوائے گئے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب حنیف کھٹانہ نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست کی سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دیا جائے کیونکہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔ جس پر عدالت نے قرار دیا کہ فیصلہ قانون اور میرٹ پر کیا جائے گا معاملہ انتہائی حساس ہے دیکھنا یہ ہے کہ کیس کی سماعت کے لیے فل بنچ تشکیل دیا جائے یا سنگل بنچ اسکی سماعت کرے۔ عدالت نے جے آئی جی ٹیم کے سربراہ کو طلبی کا نوٹس جاری کیا تو درخواست گزار کے وکیل نے اعتراض کیا کہ ان کے دلائل مکمل ہونے سے پہلے کسی کو طلب نہیں کیا جا سکتا۔ جس پر عدالت نے طلبی کا نوٹس مؤخر کر دیا۔ ادھر وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سمیت 21 شخصیات کیخلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ سیشن عدالت کے فیصلے کی روشنی میں فوری درج کرنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
وزیراعظم/ مقدمہ

مزیدخبریں