102ایڈیشنل ڈسٹرکٹ سیشن ججوں سمیت 232 جوڈیشل افسر تبدیل

لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے پنجاب بھر کی ضلعی عدلیہ کے 232 جوڈیشل افسران کے تبادلوں کے احکامات جاری کردئیے۔ ان جوڈیشل افسروں میں 102 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، 37 سینئر سول ججز اور 93 سول ججوں کے تبادلے کئے گئے ہیں۔ رجسٹرار طارق افتخار احمد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عتیق الرحمن کو جنڈ سے ساہیوال، شبانہ رسالت کو لاہور سے جنڈ، وسیم احمد کو بہاولپور سے لاہور، جاوید اقبال وڑائچ کو قصور سے لاہور، غلام عباس کو راولپنڈی سے لاہور، ظفر اقبال تارڑ کو لاہور سے شیخوپورہ، ثمینہ حیات کو قصور سے شیخوپورہ، اشفاق احمد کو لاہور سے راولپنڈی، رفاقت علی گوندل کو کلورکوٹ سے قصور، تجمل حسین کو ٹیکسلا سے گوجرانوالہ، محمد ارشد جاوید کو جڑانوالہ سے گوجرانوالہ، شہزادہ مسعود صادق کو دیپالپور سے گوجرانوالہ،کنیز فائزہ بھٹی کو گوجرانوالہ سے حافظ آباد، غلام شبیر حسین کو شیخوپورہ سے جڑانوالہ، محمد نعیم کو راولپنڈی سے شیخوپورہ، مزمل موسیٰ کو گوجرانوالہ سے چشتیاں، محمد اعجاز بٹ کو ڈسکہ سے لاہور، حنا مظفر کوننکانہ صاحب، رائے محمد خان کو لاہور، محمد معین کھوکھر کو لاہور سے چکوال، ندیم انجم کو خوشاب سے لاہور، ثمینہ اعجاز چیمہ کو گوجرانوالہ سے لاہور، فرزانہ بشیر کو قصور سے ملتان، مسعود احمد وڑائچ کو لاہور، محمد وارث جاوید کو لاہور سے پتوکی ٹرانسفر کیا گیا ہے جبکہ سینئر سول ججز میں اعجاز احمدکو عارف والا سے لیہ، راحیلہ عمر کو قصور سے لاہور،محمد سعید کولاہور سے میانوالی، تمثال زیب نعیم کو ننکانہ صاحب سے سیالکوٹ، محمد اسحاق حاشر کو عارف والا سے گوجرانوالہ، فیاض احمد بٹر کو قصور سے ننکانہ صاحب، محمد پرویز نواز کو اوکاڑہ سے قصور، جاوید اقبال رانجھا کو گوجرانوالہ سے حافظ آباد، محمد وسیم افضل میاں کو قصور سے شیخوپورہ، سکندر جاوید کو لاہور سے تبدیل کر کے لودھراں تعینات کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ تبدیل ہونے والے جوڈیشل افسران میں حال ہی میں ترقی پانے والے 44 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور37 سینئر سول جج صاحبان بھی شامل ہیں۔ دریں اثناء 93 سول جج صاحبان کے تبادلوں کا بھی نوٹیفیکیشن کر دیا گیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...