لاہور (وقائع نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے دس ہزار کلو چرس کی سمگلنگ میں ملوث ملزموں کی سزائوں کے خلاف اپیل باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے اینٹی نار کوٹکس فورس اور ملزموں کے وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ منشیات کا اہم سکینڈل ہے۔ تمام پہلووئوں کا جائزہ لے کر فیصلہ دیں گے تمام مجرموں کو بری ہونا چاہیے یا پھر سب کو موت کی سزا ہونی چاہیے۔ جسٹس اعجاز احمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی اعجاز اور عاقل سمیت چھ ملزموں کی بریت منسوخ کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کے وکیل نے بنچ کو بتایا کہ چھ ملزموں کے خلاف اگست 2004ء میں تھانہ اختر آباد رینالہ خورد میں دس ہزار کلوگرام چرس کی سمگلنگ کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ٹرائل کورٹ نے ملزم زبیر، اعجاز، عاقل کو موت جبکہ موری گل کو عمر قید کی سزا سنا دی جبکہ دو ملزموں رانا وحید اور رانا سعید کو بری کر دیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے اپیل پر موری گل کو بری کر دیا جبکہ دیگر مجرموں کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔ ہائیکورٹ کا فیصلہ شہادتوں اور حقائق سے ہٹ کر ہے لہٰذا لاہور ہائیکورٹ کا مجرموں کی سزائوں میں کمی اور مجرم موری گل کی بریت کا فیصلہ کالعدم کیا جائے۔