کرپٹ لیڈروں کا گٹھ جوڑ ملکی سالمیت کیخلاف کارروائیوں میں بدل گیا: طاہر القادری

لاہور (پ ر) سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کرپٹ لیڈروں کا گٹھ جوڑ اب ملکی سالمیت کے خلاف کارروائیوں میں بدل گیا۔ مفاہمت کی سیاست ہر قومی جرم کو آب زم زم سے دھو کر پاک صاف کرتی جا رہی ہے۔ خدا جانے ملک کا انجام کیا ہوگا؟ لگتا ہے گالیاں دینے کی تقرر کی درخواست اسلام آباد سے بیرون ملک گئی۔ تقریر لندن سے اور تخریب کراچی میںہوئی۔ برطانیہ کو دیئے جانے والے ثبوت تسلی بخش ہیں۔ حکومت نے بغاوت کا مقدمہ دائر کیوں نہیں کیا؟ قصاص ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ شریف برادران کے درمیان رابطوں کا کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر توقیر کو سفیر بنا کر سوئٹزر لینڈ بھجوایا گیا۔ گولیاں چلانے والے ایس پی سلیمان کو بیرون ملک فرار کروایا گیا۔ ڈی آئی جی اور سانحہ ماڈل کے آپریشن کے نگران رانا عبدالجبار کو 2 سال کی چھٹی دیکر غائب کر دیا گیا۔ ایس پی عمر ریاض چیمہ کو بھی دو سال کی چھٹی دیکر منظر سے ہٹا دیاگیا۔ ڈی جی خان میں قصاص تحریک کے سلسلے میں منعقدہ اجتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گالیاں دینے والوں اور ان کے سہولت کاروں‘ فوائد اٹھانے والے تمام کرداروں کے چہرے سے پردہ اٹھانا انتہائی ضروری ہے۔ ڈی جی خان میں احتجاجی ریلی فیصل مسجد سے شروع ہوکر ٹریفک چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہمارے بے گناہ کارکنوں کو شریف برادران کے حکم پر شہید کیا گیا۔ انصاف نہ ملنے پر سڑکوں پر آئے۔ کراچی کے واقعات کے پیچھے سانحہ کوئٹہ طرز کی سوچ‘ پلاننگ اور مقاصد کارفرما ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم متحدہ قائد کی طرف سے پاکستان کو گالیاں دیئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگوائے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا ڈیرہ غازی خان میں ترقیاتی بجٹ کا 1.3 فیصد جبکہ لاہور میں 6 فیصد خرچ کیا گیا۔ اورنج ٹرین بنانے کیلئے کھربوں روپے ہیں مگر دریا کے پشتے پختہ کرنے کیلئے فنڈز نہیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے احتجاجی دھرنے میں بھرپور شرکت کرنے پر پی ٹی آئی‘ پی پی‘ ایم ڈبلیو ایم‘ جماعت اسلامی‘ (ق) لیگ‘ سنی اتحاد کونسل‘ سول سوسائٹی‘ وکلاء اور کسان تنظیموں کا شکریہ ادا کیا۔ شیخ رشید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نواز حکومت پاکستان کو سول وار کی طرف دھکیل رہی ہے۔ ان لٹیروں کو اقتدار سے نہ بھگایا تو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ سیکرٹری جنرل عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور اور سردار دوست محمد کھوسہ نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...