کابل (اے ایف پی) کابل کے سیکٹر خیر خانہ میں حسینیہ امام بارگاہ میں داعش کے خود کش حملے، فائرنگ اور چاقو¶ں کے حملے سے 30 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے امام بارگاہ میں جمعہ کی نماز کیلئے خواتین بچوں سمیت درجنوں افراد جمع تھے پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ 4 گھنٹے تک جاری رہا بعض افراد نے کھڑکیاں توڑ کر جان بچائی پولیس نے 100 سے زائد شہریوں کو بچا لیا۔ حکام کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد مارے گئے پولیس کو عمارت کی دیوار توڑ کر لوگوں کو نکالنا پڑا حکام نے بتایا کہ پولیس کی وردیوں میں ملبوس حملہ آوروں نے امام بارگاہ میں داخل ہونے کیلئے پہلے سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کیا عینی شاہدین کے مطابق مسجد میں دھماکے کے بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔عینی شاہدین نے مزید بتایا جب دہشت گردوں کے پاس اسلحہ ختم ہو گیا تو انہوں نے چاقو¶ں سے حملے شروع کر دیئے ۔ بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے والے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ صوبائی ڈپٹی چیف ناصر احمد عبدالرحیم زئی کا کہنا تھا کہ افغان سکیورٹی فورسز نے مشرقی صوبہ پکتیکا کے ضلع جانی خیل کو لڑائی کے بعد عسکریت پسندوں سے قبضہ چھڑا لیا ہے۔ادھر طالبان نے افغانستان کے جنوبی صوبے قندھار میں حملہ کرکے 4 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا صوبائی پولیس ترجمان نے ضیاءدرانی کا کہنا تھا کہ سکیورٹی فورسز طالبان کے مذکورہ حملے کے خلاف افغان ائر فورس کی مدد سے جوابی کارروائی کا آغاز کر دیا ترجمان کا کہنا تھا کہ جمعہ کی صبح ہونے والے حملے میں 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
کابل