اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) پاکستان نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ بھارت کو اس خطہ کی سلامتی کا ضامن نہیں بنایا جا سکتا کیونکہ وہ خود ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے اور تمام پڑوسیوں کے ساتھ تنازعات میں اُلجھا ہوا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے جمعہ کے روز ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ انتہائی باعث تشویش امر یہ ہے کہ بھارتی انتہا پسند اپنے ریاستی اداروں میں سرایت کر چکے ہیں، آر ایس ایس اور اس جیسی شدت پسند ہندو تنظیمیں بھارتی عدلیہ کے فیصلوں پر بھی اثرانداز ہو رہی ہیں، واضح شواہد موجود ہیں کہ بھارتی فوج آر ایس ایس کو بھی مدد فراہم کرتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دیانتداری سے افغانستان میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کیا، افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان نے افغانستان میں امریکی دستوں کو نہ صرف زمینی امداد بلکہ فضائی راہداری بھی فراہم کی تھی جبکہ پاکستان اور اس کی عوام نے اس انسداد دہشت گردی کی جنگ کی بھاری قیمت ادا کی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی افغان صدر سے آستانہ میں ملاقات ہوئی تو چار ملکی میکنزم کو دوبارہ فعال یا متحرک کرنے کا فیصلہ ان چاروں ممالک کی باہمی رضا مندی سے ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی کمانڈروں نے خود ان علاقوں کا دورہ کیا جہاں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کارروائیوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان قیادت اور افغانوں کی سربراہی میں افغانستان میں امن واستحکام کے لئے پُرعزم ہے۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف مختلف ملکوں کے دورے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم ابھی ان دوروں کی تاریخیں طے نہیں کی گئیں۔ وزیر خارجہ کے دورے کا مقصد دوست ممالک سے مشاورت کرنا ہے۔ بھارت کی انتظامیہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے حریت رہنماﺅں علی گیلانی، یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور آسیہ اندرابی کو زیر حراست رکھنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کی جغرافیائی ہیت تبدیل کرنے پر بھی تحفظات ہیں اور پاکستان نے اقوام متحدہ کیساتھ یہ مسئلہ اٹھایا ہے، مسئلہ کشمیر بھی مذاکرات سے حل ہونا چاہئے۔ بھارت کی جانب سے کشمیر کی جغرفیائی ہیئت تبدیل کرنے پر بھی تحفظات ہیں۔ اقوام متحدہ کیساتھ مسئلہ اٹھایا ہے، مسئلہ کشمیر بھی مذاکرات سے حل ہونا چاہئے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی دہشت گردی کی بات متعدد مرتبہ ہوچکی ہے اور کلبھوشن یادیو کی گرفتاری سے ثابت ہوا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کررہا ہے جبکہ ہم نے پاکستان میں تخریب کاری میں بھارتی کردار کو ہر فورم پر اجاگر کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ نئی پالیسی پر امریکہ کو بر وقت اور مناسب جواب دیا ہے ،امریکی الزامات پر ہمیں عجلت میں جواب دینے کی ضرورت نہیں تھی،افغانستان میں ہمارے سب سے زیادہ مفادات ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی مفاد میں جاری رہے گی، ہم نے امریکی الزامات کو مسترد کیا ہے۔ نے بلاتعصب تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی مفاد میں جاری رہے گی۔اس جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا۔
امریکہ کو مناسب جواب دےدیا، بھارت کو خطہ کی سلامتی کا ضامن نہیں بنایا جاسکتا: پاکستان
Aug 26, 2017