ماسکو(اے این این ) بھارت میں ہندو توا کی جانب سے سبق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کے پاکستانی آرمی چیف سے گلے ملنے کے اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن اب روس میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جاری مشترکہ مشقوں سے سدھو پر اعتراض کرنے والوں کو خفت کا سامنا کرنا پڑگیا۔سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو کو شدید تنقید اور دھمکیوں کا نشانہ بنانے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ 'جو لوگ سدھو کے خلاف تلواریں سونتے ہوئے ہیں وہ حقیقت میں برصغیر کے امن پر حملہ آور ہیں جس کے بغیر ہمارے لوگوں کی ترقی ممکن نہیں۔'بھارت کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے انتہا پسند کارکن سدھیر کمار اوجھا، جو معروف شخصیات کو دھمکیاں دینے کے لیے مشہور ہیں، نے سدھو کے خلاف مظفرپور میں چیف جوڈیشل میجسٹریٹ کے پاس ایک پٹیشن فائل کی۔جس میں انہوں نے نوجوت سنگھ سدھو پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستانی آرمی چیف کو گلے لگا کر اور آزاد کشمیر کے صدر مسعود خان کے برابر میں بیٹھ کر پاکستانی فوج کی جانب سے مارے گئے بھارتی فوجیوں کے اہلِ خانہ کی توہین کے مرتکب ہوئے۔دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی نے سدھو کے پاکستانی آرمی چیف سے گلے ملنے کے اقدام کو شرمناک قرار دیا تھا۔اس حوالے سے جب نوجوت سنگھ سدھوسے موقف لیا گیا تو انہوں نے آرمی چیف کے حوالے سے کہا تھا کہ اگر کوئی آپ کے پاس آئے اور کہے کہ ہم ایک ہی ثقافت سے تعلق رکھتے ہیں اور بتائے کہ ہم گرونانک کی 5 سو 50 ویں برسی کے موقع پر کرتارپور سرحد کھول دیں گے تو میں گلے نہ لگاتا تو اور کیا کرتا۔اس کے ساتھ انہوں نے تقریب میں اپنی نشست کے حوالے سے بتایا تھا کہ وہ میزبانوں کی جانب سے مختص کی گئی تھی اور آپ اس طرح کی تقریبات میں مختص نشستوں پر بیٹھنے کے پابند ہوتے ہیں۔
خفت