ملتان (وقائع نگار) نشتر ہسپتال کی سرکاری رہائشگاہوں پر پروفیسرز کا غیر قانونی قبضہ واگزار کروانے میں ہسپتال انتظامیہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئی ہے نشترہسپتال میں موجودہ ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز نے ان رہائشگاہوں کو خالی کروا کر انہیں میرٹ پر الاٹ کرنے کے لئے متعدد بار وائس چانسلر کو آگاہ کیا ہے تاہم نشتر میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز تاحال دربدر ہو گئے ہیں تفصیل کے مطابق نشتر ہسپتال کی سرکاری رہائشی کوٹھی نمبر 9 پر ڈین چلڈرن ہسپتال کمپلیکس پروفیسر ڈاکٹر مختیار بھٹی تاحال رہائش پذیر ہیں اور انہوں نے متعدد بار نشتر ہسپتال انتظامیہ کی طرف سے ملنے والا نوٹس ہوا میں اڑا دیا ہے ڈیرہ غازیخان میں تعینات گائنی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے بھی نشتر ہسپتال کی سرکاری کوٹھی میں رہائش رکھی ہوئی ہے اور خالی کرنے سے انکاری ہیں شعبہ سینہ میں پی جی آر کی ٹریننگ مکمل کرنے والے ڈاکٹر وسیم ریاض بھی سرکاری رہائش کو خالی کرنے سے انکاری ہیں جبکہ انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹسٹری میں تعینات ڈاکٹر امجد باری کوٹھی نمبر 13 میں رہائش رکھے ہوئے ہیں جبکہ نشتر انسٹیٹیوٹ آف ڈینٹسٹری کے متعدد معاملات نشتر میڈیکل ہسپتال سے یکسر علیحدہ ہیں گریڈ 17 سے گریڈ 15 میں تنزلی پانے والے سابقہ سپرنٹنڈنٹ مظہر بھٹہ نے گریڈ 17 کے لئے مختص سرکاری رہائش پر قبضہ کر رکھا ہے نشتر ہسپتال میں ڈیوٹی دینے والے ڈاکٹرز کی کثیر تعداد سرکاری رہائشگاہوں سے محروم ہے ڈاکٹرز نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مصطفی کمال پاشا کو اس ضمن میں متعدد بار آگاہ کیا ہے تاہم یہ افراد وی سی کو مختلف ذرائع سے دباؤ ڈال کر ان رہائشگاہوں پر اپنا قبضہ قائم رکھے ہوئے ہیں نشتر کے ڈاکٹرز نے پی ایم اے کے صدر پروفیسر ڈاکٹر مسعود الرؤف ہراج اور جنرل سیکرٹری ڈاکٹر رانا خاور سے اس مسئلے کا فوری حل نکال کر رہائشگاہیں خالی کروانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ میرٹ پر ان رہائشگاہوں کو الاٹ کیا جا سکے۔